پراناشہرمیں سمیت غذا کا واقعہ، کئی افراد متاثر

حیدرآباد۔/2اپریل، ( این ایس ایس ) پرانا شہر کی ایک بیکری سے اشیاء خورد ونوش کے استعمال سے مبینہ سمیت غذا کے سبب20افراد متاثر اور دیگر تین بری طرح بیمار ہوگئے ہیں۔ عہدیداروں نے کہا کہ حافظ بابا نگر کی ایک بیکری کے برگر کے استعمال کے بعد 29افراد متاثر ہوئے جن میں اکثر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 20متاثرین کو فیور ہاسپٹل میں شریک کیا گیا ہے، مابقی 9کا بارکس کمیونٹی ہیلت سنٹر میں علاج کیا جارہا ہے۔ بعض متاثرین نے کہا کہ تین دن قبل انہوں نے چکن برگر اور پیسٹری خریدا تھا اور استعمال کے بعد دست و قئے کے شکار ہوگئے۔

حافظ بابا نگر کے ایک پلمبر نے کہا کہ ہفتہ کو انہوں نے چکن برگرس خریدا تھا جس کے استعمال سے ان کے خاندان کے چھ افراد دست و قئے کے شکار ہوگئے جن کا بارکس کمیونٹی سنٹر میں علاج کیا گیا۔ اس ہاسپٹل کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر راجیو نے کہا کہ سات افراد کو شریک کیا گیا ہے مابقی متاثرین کو فیور ہاسپٹل منتقل کیا گیا ہے۔ چند متاثرین کا آؤٹ پیشنٹ کی حیثیت سے علاج کیا گیا۔ سمیت غذا کے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی جی ایچ ایم سی کے عہدیدار وہاں پہنچ گئے اور نمونے جمع کرنے کے بعد بیکری کو مہر بند کردیا۔ اسسٹنٹ میڈیکل اینڈ ہیلت آفیسر سرکل IV ڈاکٹروینکٹ رمنا نے کہا کہ یہ نمونے بغرض معائنہ لیباریٹری روانہ کئے جائیں گے

اور رپورٹ کی بنیاد پر کارروائی کی جائے گی۔انسپکٹر کنچن باغ مسٹر رمیش کوتوال نے بتایا کہ بیکری انتظامیہ کے خلاف غذا میں ملاوٹ کے انسداد سے متعلق قانون کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اور بیکری کے مالک محمد نثار احمد اور دیگر دو کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ایڈیشنل کمشنر صحت و صفائی مسٹر ایم روی کرن کے بموجب سمیت غذا سے متاثر ہونے والوں میں 18سالہ محمد حمید، محمد ابراہیم، علیم، کریم النساء، عزیزہ، غوثیہ بیگم، محمدی بیگم، محمد کریم الدین، محمودہ سلطانہ، روحی آسیہ، رباب بانو، سعید بن احمد، نکہت فاطمہ، آمنہ سعید، ادیبہ سعید، عفیفہ سعید اور مونا سعید اور ایودھیا نگر کے نوین بھی شامل ہیں۔مذکورہ متاثرین بارکس، حافظ بابا نگر اور ایودھیا نگر کے ساکن ہیں۔