پاک۔امریکہ دفاعی مذاکرات کا آج انعقاد

اسلام آباد۔28فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان اور امریکہ کل وزارتی سطح کے دفاعی مذاکرات کا اہم شعبوں معاشیات‘ صیانت اور انسداد دہشت گردی  میں آغاز کریں گے ‘ جب کہ ہندوستان اور امریکہ کے ارکان مقننہ کی جانب سے مجوزہ ایف ۔16 طیاروں کی پاکستان کو فروخت کی شدت سے مخالفت کی جارہی ہے ۔ پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے خارجہ اُمور سرتاج عزیز پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے ۔ جب کہ امریکی وفد کی قیادت وزیر خارجہ امریکہ جان کیری کے سپرد ہے ۔ یہ امریکہ ۔ پاکستان دفاعی مذاکرات کا چھٹواں دور ہے ۔ ریڈیو پاکستان نے خبر دی ہے کہ دفاعی مذاکرات میں 6شعبے  معیشت اور مالیہ میں تعاون ‘ برقی توانائی ‘ تعلیم ‘سائنس و ٹکنالوجی ‘ نفاذ قانون اور انسداد دہشت گردی کے علاوہ صیانت اور دفاعی استحکام اور عدم پھیلاؤ و دفاع  شامل ہیں ۔ یہ موجودہ حکومت کے ساتھ تیسرا سالانہ اجلاس ہوگا ۔ وزیراعظم پاکستان نواز شریف گذشتہ سال اکٹوبر میں امریکہ کا دورہ کرچکے ہیں اور مذاکرات کے نظام کو ضروری تحریک فراہم کرچکے ہیں ۔ امکان ہے کہ مذاکرات کا عمل جو 2010ء سے جاری ہیں 2011ء میں خلل اندازی کا شکار ہوگیا تھا جب کہ امریکی فوج نے القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کو آدھی رات کے دھاوے میں پاکستانی شہر ایباٹ آباد میں ہلاک کردیا تھا ۔ مذاکرات کا احیاء جنوری میں دوبارہ ہوا جب کہ سرتاج عزیز نے جان کیری سے ملاقات کی ۔ اس کے فوری بعد حکومت امریکہ نے آٹھ ایف ۔16 لڑاکا طیارہ جن کی مالیت 70 کروڑ امریکی ڈالر ہوتی ہے پاکستان کو فروخت کرنے کا اعلان کیا جس پر ہندوستان اور بارسوخ امریکی ارکان مقننہ کی جانب سے شدید مخالفت کی گئی ۔ جان کیری نے اوباما نظم و نسق کے فیصلہ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ لڑاکا جیٹ طیاروں کی پاکستان کو فروخت دہشت گردی کے خلاف جنگ کیلئے اہمیت رکھتی ہے ۔