ابوظہبی۔25 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹی 20 سیریز کے لئے تیار کی گئی ٹرافی کا دنیا بھر میں مذاق اڑایا جارہا ہے۔ نمکین بسکٹ والی ٹرافی کی پوری دنیا مزا لے رہی ہے۔ پی سی بی نے کہا ہے کہ ٹرافی کو اسپانسرز نے تیار کیا ہے جس کی وجہ سے اس میں بسکٹ کو نمایاں کیا گیا ہے۔ حیران کن طور پر کسی نے ٹرافی کو دیکھنے کی زحمت ہی نہیں کی۔ ٹرافی پر بسکٹ بنا ہوا ہے۔ پاکستان کے سابق کپتان وقار یونس نے بورڈ کے مارکیٹنگ شعبے کی کارکردگی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ اگر میں ہوتا تو فوراً ٹرافی تبدیل کروادیتا لیکن بورڈ میں کوئی توجہ نہیں دے رہا۔ ٹرافی ایسی ہو جسے لوگ یاد رکھیں۔ یہاں کبھی پینٹ اورکبھی بسکٹ والی ٹرافی بناکر کیا حاصل کیا جارہا ہے۔ کرسٹل کی چھوٹی لیکن پرکشش ٹرافی ہوتی تو بہتر تھا۔ حیران کن امر یہ ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی ڈائر یکٹر مارکیٹنگ نائیلہ بھٹی نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے لیکن وہ نومبر تک بورڈ میں کام کرتی رہیں گی۔ ٹرافی میں بڑے سے بسکٹ کو مرکزی حیثیت دی گئی ہے اور بورڈ کی جانب سے اس کی تصاویر جاری ہوتے ہی اس پر تنقیدی اور طنز کی بھرمار ہو گئی۔ انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے بھی تبصرہ کرتے ہوئے اسے انگریزی محاورے ’’ٹیکنگ دی بسکٹ‘‘ کی نئی شکل قرار دیا گیا۔