کرائسٹ چرچ۔23 فروری(سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کرکٹ کے سابق کپتان جاوید میانداد نے کہا کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کی ورلڈ کپ میں واپسی ممکن ہے جس کے لئے ٹیم کو ایک شاندار کامیابی درکار ہے۔ تاہم مصباح الحق اور ،وقار یونس کی دفاعی حکمت عملی کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹیم انتظامیہ غلطیوں سے سبق نہیں سیکھ رہی ہے۔ مصباح کی جانب سے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے کہ پاکستانی کپتان نے 8 بیٹسمین منتخب کرنے کے باوجود ٹاس جیت کر بیٹنگ کیوں نہیں کی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس کوارٹر فائنل کھیلنے کیلئے ایک موقع موجود ہے۔ باقی چار میچوں کیلئے اچھی حکمت عملی اختیار کرنی ہوگی اور بہترین 11 کھلاڑیوں کا انتخاب کرنا ہوگا چاہے اس کیلئے کوئی بھی قیمت کیوں نہ چْکانی پڑے۔ آئی سی سی کی ویب سائٹ پر اپنے کالم میں ماضی کے عظیم بیٹسمین نے کہا کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کی مینجمنٹ اور کپتان اپنی گذشتہ کی غلطیوں سے کچھ بھی سیکھ نہیں رہے۔ معلوم ہوتا ہے کہ کپتان مصباح الحق کا ٹیم کے بولرز سے اعتماد اٹھتا جارہا ہے۔ حیرت ہے کہ 6 بیٹسمین وہ کھیل نہیں پیش کر پارہے جس کی ان سے توقع کی جارہی ہے تو ساتویں اور آٹھویں نمبر پر کھلائے جانے والے کس طرح ٹیم کی جیت کو یقینی بناسکتے ہیں۔ جاوید میا نداد نے کہا کہ پاکستان کی کرکٹ مینجمنٹ نے ورلڈ کپ کیلئے 15کھلاڑی تو منتخب کرلئے لیکن میچ کھیلے والے 11کھلاڑیوں کا انتخاب نہ کرسکی، حیرت ہے کہ سرفراز کو ساتھ لے جانے کے باوجود ان کو ٹیم کا حصہ کیوں نہ بنایا گیا جبکہ یونس خان کی جگہ بھی کسی اور بیٹسمین کو 11رکنی ٹیم کا حصہ بنایا جاسکتا تھا۔یونس خان جنہیں ٹسٹ سیریز میں بہترین مظاہروں کی بنیاد پر ورلڈ کپ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے، لیکن ان کے مظاہرے انتہائی مایوس کن ہیں۔