پاکستان کی تعریف کرتا ہوا جادھو کا نیا ویڈیو جاری

اسلام آباد۔بحریہ کے سابق افسر کلبھوشن جادھو کے تعلق سے پاکستان کی نت نئی پینترے بازیاں جارہ ہیں۔ اس بار پاکستان نے جادھو کا ایک ویڈیو جاری کیا ہے جس میں وہ پاکستان کی تعریف کرتے نظر آرہے ہیں۔ جادھو اس وقت جاسوسی کے الزام میں پاکستان جی جیل میں بند ہیں ‘ جن وکو فوجی عدالت کے طرف سے سزائے موت سنائی گئی ہے۔ہندوستان اس فیصلے کے خلاف بین الاقوامی عدالت میں اپیل کرچکا ہے اور فی الحال وہاں جادھو کی سزائے موت پر اگلے فیصلے تک روک لگادی گئی ہے ۔حالیہ ویڈیو میں جادھو یہ کہتے نظر آرہے ہیں پاکستان میں انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچایاگیا ہے ۔

ویڈیو میں جادھو خود کو ہندوستانی بحریہ کا کمیشنڈ افیسر بتاتے ہوئے نظر آرہے ہیں ۔ تازہ ویڈیوجادھو اپنی ماں اور بیوی کے سات حسن سلوک کے لئے پاکستان کی تعریف اور شکریہ ادا کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں وہ کہتے ہیں کہ پتہ نہیں اسلام آباد میں ان کی ماں اور بیوی کافی ڈری سہمی نظر آرہی تھیں ۔ ایسا لگ رہاتھا ‘ جیسہ دونوں کو جہاز میں ڈرا دھمکاکر لاگیا ہو۔ ویڈیو میں جادھو خود کو ہندوستانی بحریہ کا کمیشنڈ افسر بتاتے ہوئے کہہ رہے ہیں میرے خفیہ ایجنسی کے لئے کام کرنے کی اطلاعات پر جھوم کیو ں بول رہے ہیں؟۔

اسی دوران حکومت ہند کی جانب ایک بیان جاری کیاگیا ہے جس میں جادھو کے متعلق نئے ویڈیو کو ناقابل اعتبار قراردیاجارہا ہے۔ہندوستان نے کہاہے کہ پاکستان کی طرف سے کلبھوشن یادو کے تازہ پروپگنڈہ ویڈیو کو دیکھ کر کوئی حیرت نہیں ہوئی۔ کیونکہ اس کے اندر کوئی معتربیت نہیں ہے۔وزرات خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے ٹوئٹ کیا ہے کہ پاکستان بدستور ویڈیو پر جبری نیانات دکھانے کی اپنی کوشش جاری رکھے ہوئے ہے۔

حالانکہ وقت آگیا ہے کہ وہ اس بات کا ادراک کر لے کہ ایسے پروپگنڈوں کو کوئی اعتبار نہیں کرتا۔رویش کمار مسٹر جادھو کے پاکستان کی طرف سے جاری کردہ تازہ ویڈیو پاکستان نے جو کچھ دکھایا ہے ‘ وہ اس قابل بھی نہیں ہے کہ اس پر رائے زنی کی جائے۔

پاکستان کو بہتر مشورہ دیہی دیاجاسکتا ہے کہ وہ اپنی ان ذمہ داریوں کو پورا کرنے جو بین الاقوامی طور پر عائد کی گئی ہیں۔ خواہ اس کا تعلق قونصلر تعلقات سے ہو یا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی دہشت گردی سے متعلق قرارددوں سے ہے۔ انہو ں نے کہاکہ دہشت گردی سے متعلق قرارداد1267 اور1373کے مطابق پاکستان کوعمل کرنا چاہئے‘ تاکہ وہ ایک ہندوستانی شہری کے انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزی سے باز آسکے۔