پاکستان کو ورلڈکپ میں شرکت کے لئے دورۂ ہند کی اجازت

لاہور۔25 فروری (سیاست ڈاٹ کام ) حکومت پاکستان نے اپنی کرکٹ ٹیم کو آئندہ ماہ ہندوستان میں ہونے والے ورلڈکپ  ٹوئنٹی20 ٹورنمنٹ  میں شرکت کی اجازت دے دی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی ) نے دونوں ملکوں کے درمیان کشیدہ تعلقات اور پڑوسی ملک میں انتہا پسند جماعتوں کے رویے اور دھمکیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستانی حکومت سے ورلڈ کپ  میں شرکت کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے رائے مانگی تھی اور پاکستان کی ایونٹ میں شرکت حکومت کی اجازت سے مشروط تھی۔ تاہم حکومت پاکستان نے  پاکستان کو ایونٹ میں شرکت کی اجازت دے دی۔فیصلے کے مطابق پاکستان کو ہندوستان میں ہونے والے آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں شرکت کی اجازت دے دی گئی ہے۔

یہ اجازت خصوصی طور پر ورلڈ کپ 2016 کیلئے دی گئی ہے۔ چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ٹیم کو ہندوستان جانے کی اجازت ملنے پر ہم بہت خوش ہیں۔ ہم نے حفاظت کو دیکھتے ہوئے آئی سی سی سے پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے خصوصی انتظامات کرنے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہندوستانی حکومت آئی سی سی ورلڈکپ دیکھنے کے لیے ہندوستان جانے کے خواہاں پاکستانی شائقین کو ویزا اور دیگر سہولیات فراہم کرے گی۔ یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ سیریز کے حوالے سے معاملات طے کرنے کیلئے ہندوستان کا دورہ بھی کرچکے ہیں اور اس موقع پر  انہوں نے ہندوستانی کرکٹ کے سربراہ ششانک منوہر سے ملاقات کرنی تھی۔تاہم شیو سینا نے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کرکٹ روابط کی بحالی کے منصوبوں کو سبوتاج کرتے ہوئے ہندوستان کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے دفتر پر دھاوا بول دیاتھا۔ شیو سینا کے کارکنوں نے ممبئی کے وانکھڈے اسٹیڈیم میں واقع بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ اِن انڈیا (بی سی سی آئی) کے ہیڈکوارٹر پر دھاوا بولاتھا جس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریارخان سے وطن واپسی کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔ انتہا پسند تنظیم کے کارکنوں نے بی سی سی آئی کے چیئرمین ششانک منوہر کے دفتر میں داخل ہو کر پی سی بی چیئرمین شہریار خان سے ملاقات سے روکنے کی غرض سے ان کی میز کا گھیراؤ کر لیا تھا۔صرف یہ ہی نہیں بلکہ شیو سینا نے ہندوستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان میچ کی امپائرنگ کیلئے موجود پاکستانی امپائر علیم ڈار کو امپائرنگ نہ کرنے کی دھمکی دی تھی جبکہ ہندوستان میں موجود پاکستانی فنکاروں کو بھی ملک چھوڑنے کی دھمکیاں دی گئی تھیں۔گزشتہ دنوں پی سی بی چیئرمین شہریار خان نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اگر حکومت پاکستان سیکیورٹی خدشات کے سبب ٹیم کو ہندوستان میں کھیلنے کی اجازت نہیں دیتی تو ہم آئی سی سی سے پاکستان کے ورلڈکپ مقابلوں کو تیسرے مقام پر کروانے کا مطالبہ کر سکتے ۔