دبئی ۔ 23اگست (سیاست ڈاٹ کام )پاکستان نے آئی سی سی کی ٹسٹ درجہ بندی میں روایتی حریف ہندوستان سے پہلا مقام چھین کر درجہ بندی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ یہ اعزاز حاصل کرلیا ہے۔ پاکستان ٹسٹ کرکٹ کی تاریخ میں یہ مقام حاصل کرنے والی پانچویں ٹیم ہے اس سے قبل آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، انگلینڈ اورہندوستان اس مقام پر فائز رہ چکے ہیں۔ہندوستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ٹسٹ سیریز کے آخری میچ کا نتیجہ جیسے ہی برابری پر ختم ہوا پاکستان نے رویتی حریف ہندوستان سے ٹسٹ کرکٹ میں پہلا مقام حاصل کرلیا۔مصباح الحق کی قیادت میں پاکستان ٹیم نے 2013 سے ٹسٹ کرکٹ میں اپنی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا جہاں انکی ٹیم نے 10 سیریز کھیلیں جن میں سے 2 سیریز میں پاکستان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔پاکستان ٹیم نے سابق عالمی نمبر ایک آسٹریلیا کو متحدہ عرب مارات میں 0-2 سے وائٹ واش شکست دی تھی جبکہ مجموعی طورپر 4 سیریز میں کامیابی حاصل کی۔پاکستان نے حال ہی میں انگلینڈ کو اس کی سرزمین پر دو ٹسٹ میچوں میں شکست دے کر سیریز کو برابرکیا جس کے بعد ٹیم کی درجہ بندی میں سرفہرست آنے کے واضح امکانات پیدا ہوئے اگر پاکستان اس سیریز میں کامیابی حاصل کرتا تو براہ راست پہلے نمبر پر آجاتا جس کے لئے ایجبسٹن ٹسٹ میں اچھا موقع مل گیا تھا۔
پاکستان کو آئی سی سی کی درجہ بندی میں پہلا مقام کے لے ویسٹ انڈیز اور ہندوستان کے درمیان سیریز کے نتیجہ پر انحصار کرنا پڑا جہاں ہندوستان کو دوسے زیادہ میچوں میں کامیابی کی صورت میں پاکستان کو یہ مقام نہیں مل سکتا تھا۔ہندوستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان کھیلا گیا آخری میچ بارش کی نذر ہوا جس کے باعث ہندوستان نے سیریز 2-0 سے اپنے نام کرلی جس کا اثر اس کی درجہ بندی پر پڑا۔آسٹریلیا ئی ٹیم دورہ سری لنکا سے قبل عالمی نمبر ایک تھی تاہم میزبان ٹیم کے خلاف 0-3 سے تاریخی وائٹ واش کے بعد پہلے مقام سے تنزلی کا شکار ہو کر تیسرے نمبر پر چلی گئی۔پاکستان ٹیم کو مختلف شخصیات نے نمبر ایک مقام حاصل کرنے پر مبارک باد دی ہے۔آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ رچرڈسن نے پاکستان کو ٹسٹ کی نمبرایک ٹیم بننے پر مبارک باد دی اور کہا کہ مصباح اور ان کی ٹیم ہماری دلی مبارک باد کی مستحق ہے اور پہلا مقام ان کی ٹسٹ کرکٹ میں حالیہ چند برسوں میں مستقل معیاری کھیل کا نتیجہ ہے۔ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ وقاریونس نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ پورے ملک کے لے فخر کا مقام ہے، یہ مصباح اور پوری ٹیم کے لئے یادگارلمحہ ہے کہ ان کی سخت محنت رنگ لائی ہے۔وقار کے بموجب عالمی نمبرایک بننا ہمیشہ ایک خواب ہوتا ہے اور اس وقت پاکستان کے علاوہ کوئی اور ٹیم اس مقام کی حق دار نہیں کیونکہ ٹیم نے گزشتہ سات، آٹھ برسوں سے مشکل وقت گزارا لیکن غیرمعمولی کھیل کا مظاہرہ کیا۔