پاکستان میں 18 برس سے کم عمر کے بچوں کا نکاح غیر قانونی ہو:بلاول بھٹو

اسلام آباد۔4 مئی ۔(سیاست ڈاٹ کام) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے صدر بلاول بھٹو نے 18 برس سے کم عمر کے بچوں کے نکاح کو غیر قانونی قرار دیئے جانے کامطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کم عمر میں حاملہ ہوجانے کی وجہ سے ہر 20 منٹ میں ایک لڑکی کی موت ہوجاتی ہے ۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک کو سندھ کے نقش قدم پر چلنا چاہئے جہاں نکاح کی عمر 18 برس ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں صوبائی قانون کی بدولت ہی ایک دس سالہ لڑکی کا نکاح ایک شخص کے ساتھ ہونے سے روکا گیا تھا۔انہوں نے اپنے مطالبہ کے حمایت میں ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’یو اے ای میں نکاح کی عمر 18 برس، انڈونیشیا میں 18 اور ترکی میں بھی 18 برس ہے ، کیا یہ مسلم ملک نہیں ہیں‘‘۔پی پی پی صدر نے مزیدلکھا کہ سندھ میں جہاں نکاح کی عمر 18 برس ہے ، ہم نے دیکھا ہے کہ ایک دس سالہ بچی کا نکاح ایک آدمی کے ساتھ ہونے سے روک دیا گیا، پاکستان میں کم عمر میں حاملہ ہونے کی وجہ سے ہر 20 منٹ میں ایک لڑکی کی ناوقت موت ہوجاتی ہے ۔واضح رہے کہ پاکستان کے برسراقتدار پاکستان تحریک انصاف پارٹی (پی ٹی آئی) کے وزرا کے درمیان 18 برس سے کم عمر کے بچوں کے نکاح کے سلسلے میں لائے گئے بل پر اتفاق نہیں ہے ۔ سائنس اور ٹکنالوجی کے وزیر فواد چودھری نے چہارشنبہ کو اس بل کے سلسلے میں کہا تھا کہ کچھ منتخب نمائندوں اوروزرا میں اتفاق نہیں ہے ۔دی ایکسپریس ٹریبون کے مطابق اس بل کو سینیٹ کی حقوق انسانی پر اسٹینڈنگ کمیٹی اور سینیٹ پاس کرچکی ہے ۔اس بل کو منگل کو نیشنل اسمبلی میں پیش کیا گیا تھا۔ بل پر بحث کے دوران پارٹیوں کی پولرائزیشن نظر آیا۔ حالانکہ بل پی ٹی آئی کے ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی نے پیش کیا کیونکہ ان کی ہی پارٹی کے کئی اراکین نے اس کی زبردست مخالفت کی تھی۔