پاکستان میں ہندو خاتون اسمبلی الیکشن کی امیدوار

کراچی ۔ 6 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے صوبہ سندھ کی ایک ہندو خاتون سنیتا پرمار 25 جولائی کو صوبائی اسمبلی الیکشن میں حصہ لیں گی۔ اس طرح وہ اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والی پہلی خاتون بن گئی ہیں جو کسی الیکشن میں امیدوار ہیں۔ 31 سالہ پرمار کا تعلق میگھواڑ طبقہ سے ہے اور وہ آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخابی میدان میں ہیں جو سندھ حلقہ اسمبلی PS-56 سے اپنی قسمت آزمائی کررہی ہیں جہاں تھارپرکار ڈسٹرکٹ میں ہندوؤں کی کثیر آبادی ہے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے چونکہ اپنے انتخابی وعدوں کو پورا نہیں کیا لہٰذا وہ خود انتخابات لڑنے پر مجبور ہوئی ہیں اور چاہتی ہیں کہ ان کے حلقہ انتخاب میں لوگ ایک بہتر زندگی گزار سکیں۔ اکیسویں صدی میں بھی ہمارے حلقہ رائے دہی میں بنیادی سہولیات جیسے صحت اور تعلیم کا فقدان ہے۔ انہوں نے کہاکہ وہ دن اب نہیں رہے کہ خواتین کمزور اور کمتر سمجھی جاتی تھی۔ مجھے انتخابات میں کامیابی کا پورا یقین ہے۔ آج ہماری طاقت کا یہ عالم ہیکہ ہم کسی شیر سے بھی لڑنے تیار ہیں۔ انہوں نے عہد کیا کہ منتخب ہونے پر وہ اپنے حلقہ اسمبلی میں غریب خواتین کو ہر ممکنہ بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں اہم رول ادا کریں گی۔