پاکستان میں پکوان گیس کی قیمتوںمیں 143 فیصد اضافہ

اسلام آباد ۔ 18 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) منگل کو کئی ملین پاکستانی عوام جب نیند سے بیدار ہوئے تو ’’نیا پاکستان‘‘ کے نعرہ کے ساتھ ان کی ایک نہایت ہی حیران کن اور چونکا دینے والی خبر دیکھنے کو ملی جو یہ تھی کہ آئندہ ماہ سے ان کو پکوان گیس بل پر 143 فیصد زیادہ رقم دینی پڑے گی۔ حکومت صارفین سے 94 ملین روپئے کی طلب کیلئے بھاری عوامی سبسیڈی کو یکلخت کم کردیا۔ گھریلو اور تجارتی مصرف کیلئے گیس کی قیمت میں اضافہ کا فیصلہ پیر کو اکنامک کوآرڈینیشن کمیٹی (ECC) کی جانب سے کیا گیا اور اس کا اعلان وزیرپٹرولیم غلام سرور خاں نے کیا۔ مسٹر خاں نے کہا کہ ای سی سی کمیٹی نے کم سے کم 10 فیصد اور زیادہ سے زیادہ 143 فیصد اضافہ کو منظوری دی۔ یہ نئی شرح اکٹوبر کے گیس بل سے شمار ہوگی اور اس اضافہ سے مقروض حکومت کو صارفین سے 94 بلین روپئے حاصل ہوں گے اس فیصلہ سے 9.4 ملین گھریلو صارفین متاثر ہوں گے جس میں 3.6 صارفین کا تعلق سب سے کم آمدنی والے اور 2.63 فیصد دوسرے درجہ کے کم تر آمدنی والے صارفین شامل ہیں۔ تجارتی اور صنعتی صارفین کیلئے 30 فیصد سے 57 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جس کی بدولت کھاد، کینوفکچرنگ یونٹس، برقی کی پیداوار، سمنٹ اور سی این جی کی قیمتوں میں ایکدم اضافہ ہوجائے گا۔ وزیر نے کہا کہ حکومتی گیس کمپنیاں مسلسل خسارہ میں چلائی جارہی ہیں اور اب حکومت اس میں مزید خسارہ کی متحمل نہیں ہوسکتی۔