پاکستان میں اپوزیشن اتحاد مشترکہ صدارتی امیدوار نامزد کرنے میں ناکام

پی پی پی کا اعتزاز احسن کے نام سے دستبردار ہونے سے انکار، مولانا فضل الرحمن دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے امیدوار، پی ٹی آئی کے امیدوار عارف علوی کے انتخاب کے امکانات روشن
اسلام آباد ۔ 27 اگست (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان میں کشیدگی کا شکار اپوزیشن اتحاد ملک کے صدر کے عہدہ کیلئے اپنا مشترکہ امیدوار پیش کرنے میں ناکام ہوگیا اور اس طرح وزیراعظم عمران خان کیلئے صدارتی امیدوار کا انتخاب کرنا مزید آسان ہوگیا ہے۔ انگریزی اخبار ڈان کی ایک اطلاع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے اعتزاز احسن اور جمعیتہ علمائے اسلام (جے یو آئی) سربراہ مولانا فضل الرحمن اب صدر کے عہدہ کیلئے دو امیدواروں کی حیثیت سے ابھرے ہیں جن کا 4 ستمبر کو پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ڈاکٹر عارف علوی کے ساتھ کانٹے کا مقابلہ ہوگا۔ یاد رہیکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 16 اگست کو ہی یہ اعلان کردیا تھا کہ صدارتی انتخابات 4 ستمبر کو منعقد کئے جائیں گے جو موجودہ صدر ممنون حسین کی میعاد کے اختتام سے پانچ روز قبل منعقد ہوں گے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ دلچسپی سے خالی نہ ہوگا کہ اپوزیشن اتحاد کے درمیان مشترکہ صدارتی امیدوار کیلئے کوئی رائے شماری نہ ہونے پر اتحاد مشترکہ امیدوار کے نام کا اعلان کرنے سے قاصر رہا۔ سیاسی ماہرین کا کہنا ہیکہ اس صورتحال نے پی ٹی آئی کے امیدوار عارف علوی کے بطور صدر منتخب ہونے کے امکانات مزید روشن کردیئے ہیں حالانکہ اعتزاز احسن نے صدارتی امیدوار کیلئے درکار کاغذات نامزدگی اس کی مدت کے اختتام سے صرف چند گھنٹے قبل ہی داخل کئے تھے وہیں جے یو آئی کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ مولانا فضل الرحمن اپوزیشن کے واحد امیدوار ہیں جہاں پی پی پی کو مستثنیٰ کیا گیا ہے۔ مولانا فضل الرحمن پی ایم ایل (این)، متحدہ مجلس عمل (MMA)، عوامی نیشنل پارٹی، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کے مشترکہ امیدوار ہوں گے۔ دوسری طرف پی پی پی اور پی ایم ایل (این) کے نمائندے راست طور پر اور ثالثی کے ذریعہ کل تک ایک دوسرے سے رابطے میں رہے تھے تاکہ کسی مفاہمتی نتیجہ پر پہنچا جاسکے تاہم پی پی پی کی جانب سے اعتزاز احسن کے نام سے دستبرداری اختیار کرنے سے انکار پر مفاہمت کی تمام کوششیں رائیگاں ہوگئیں۔ دریں اثناء پی ایم ایل (این) کے عبوری سکریٹری جنرل احسان اقبال نے یہ کہا کہ اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار کو نامزد کرنے کی کوششیں اب بھی جاری ہیں۔ انہوں نے یہ امید ظاہر کی کہ پی پی پی اپنے موقف میں شاید نرمی اختیار کرلے۔ 18 اگست کو عمران خان کے بطور وزیراعظم حلف لینے کے بعد ہی پی ٹی آئی نے عارف علوی کے نام کا صدارتی امیدوار کی حیثیت سے اعلان کردیا تھا۔ 69 سالہ ڈاکٹر عارف علوی دانتوں کے مشہور ڈاکٹر ہیں اور پی ٹی آئی کے چند بانی ارکان میں شامل ہیں۔ انہوں نے 2006ء تا 2013ء پارٹی کے سکریٹری جنرل کی حیثیت سے بھی فرائض انجام دیئے۔