پاکستان ‘ دہشت گردی سے نمٹنے ہندوستان سے مدد طلب کرسکتا ہے

تنہا مقابلہ کرنے میں ناکامی پر ہم سے مدد طلب کی جائے ۔ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی پیشکش۔ ملک میں دہشت گردی میں کمی کا ادعا
جئے پور 2 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ پاکستان اگر یہ سمجھتا ہے کہ وہ دہشت گردی سے تنہا نہیں نمٹ سکتا تو وہ ہندوستان سے مدد طلب کرسکتا ہے ۔ راج ناتھ سنگھ نے واضح کیا کہ نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کے چار سال میں ملک میں دہشت گردی سے متعلق کوئی بڑا واقعہ پیش نہیں آیا ہے ۔ یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ یہ ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے ۔ اصل مسئلہ دہشت گردی کا ہے اور پاکستان اس پر تبادلہ خیال کرسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ وزیر اعظم پاکستان ( عمران خان ) سے کہنا چاہتے ہیں کہ اگر افغانستان میں دہشت گردی اور طالبان کے خلاف امریکہ کے ساتھ مل کر لڑائی کی جاسکتی ہے تو پھر پاکستان ہندوستان سے بھی دہشت گردی سے مقابلہ میں مدد طلب کرسکتا ہے اگر وہ سمجھتا ہے کہ وہ تنہا اس کا مقابلہ نہیں کرسکتا ۔ انہوں نے کانگریس پر سیاست میں عدم اعتماد کا بحران پیدا کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ کانگریس کے قول و فعل میں تضاد ہے ۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ وہ یہ دعوی نہیں کرنا چاہتے کہ دہشت گردی پوری طرح سے ختم ہوگئی ہے تاہم وہ اتنا ضرور کہہ سکتے ہیں کہ ملک میںساڑھے چار سال کے عرصہ میں دہشت گردی کا کوئی بڑا واقعہ پیش نہیں آیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اب صرف جموں و کشمیر تک محدود ہوکر رہ گئی ہے اور وہاں بھی صورتحال بہتر ہو رہی ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں پنچایت انتخابات کا کامیابی کے ساتھ انعقاد عمل میں آیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے جموںو کشمیر کو سیاسی عمل کا حصہ بنادیا ہے اور جہاں تک دہشت گردی کا سوال ہے اس بارے میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ یہ پاکستان کی اسپانسر کردہ ہے ۔ وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ ملک اور اس کی سرحدات محفوظ ہیں۔ دہشت گردی میں کمی آگئی ہے اور نکسل ازم کا جہاں تک مسئلہ ہے وہ بھی آئندہ برسوں میں ملک سے پوری طرح ختم ہوجائیگا ۔ انہوں نے دعوی کیا کہ گذشتہ چار سال میں نکسلائیٹس تشدد کے واقعات میں 50 تا 60 فیصد کی کمی آئی ہے اور آئندہ تین تا پانچ سال کے عرصہ میں یہ مسئلہ حل ہوجائیگا ۔ علاوہ ازیں الوار ضلع کے بانسور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے ادعا کیا کہ کانگریس قائدین جب کبھی ملک میں انتخابات قریب آتے ہیں مندروں کا دورہ شروع کردیتے ہیں جبکہ بی جے پی اور اسکے قائدین کیلئے یہ اپنے کلچر کا اٹوٹ حصہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مندریں اور گائے بی جے پی کیلئے کوئی انتخابی شعبدہ نہیں ہے ۔ جب کبھی ملک میں انتخابات کا وقت قریب آتا ہے کانگریس کے قائدین مندروں کے دورے شروع کردیتے ہیں۔ انتخابات سے پہلے وہ مندروں میں دکھائی نہیں دیتے ۔ مندریں اور گائے بی جے پی کیلئے کوئی انتخابی شعبدہ نہیں ہیں یہ ہمارے کلچر کا اٹوٹ حصہ ہیں۔ قبل ازیں انہوں نے یہاں ایک انتخابی ریلی سے بھی خطاب کیا اور کہا کہ کانگریس کی وجہ سے ہی ملک غریب ممالک کی فہرست میں شامل تھا ۔ کانگریس نے ملک پر 55 سال حکمرانی کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس پارٹی نے عوام کو دھوکہ دیا ہے ۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ہم نے عوام کی آنکھوں میں دھاگا باندھنے کا کام نہیں کیا ہے بلکہ ہم عوام کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کام کرتے ہیں۔ راج ناتھ سنگھ نے دعوی کیا کہ کانگریس پارٹی نے پانچ دہوں کے اپنے اقتدار میں 103 آئی ٹی آئیز قائم کئے تھے جبکہ ریاست میں وسندھرا حکومت نے اپنے پانچ سال کے دور اقتدار میں 958 آئی ٹی آئیز قائم کئے ہیں۔