کراچی۔ 21 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) چھ سال سے مسلسل انکار کے بعد بالآخر پاکستان کرکٹ بورڈ نے سابق اسپنر دانش کنیریا کے خلاف اسپاٹ فکسنگ الزامات کی انکوائری کا آغاز کیا ہے۔ 2012ء میں انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے کنیریا پر زندگی بھر کی کھیل پابندی عائد کردی تھی۔ 2012ء میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اینٹی کرپشن پروٹوکول نے کنیریا پر صرف اسپاٹ فکسنگ میں ملوث رہنے بلکہ دوسرے کھلاڑیوں کو بھی اُکسانے پر انگلش کو نئی میاچیس کھیلنے کیلئے زندگی پر پابندی لگا دی تھی۔ انہوں نے پابندی کے خلاف کئی مرتبہ اپیل دائر کی تھی لیکن اس کو رد کردیا گیا اور ECB کی جانب سے ایک لاکھ پاؤنڈ جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔ کنیریا کے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث رہنے کے اقبالیہ بیان کے بعد چیرمین آف دی بورڈ احسان مانی نے اینٹی کرپشن اور ویجیلنس حکام کو تازہ انکوائری کی ہدایت جاری کی۔ ابھی تک ان کے خلاف خارجی ملک میں کھیلنے پر پابندی عائد تھی، لیکن اب حالیہ الزامات کے تحت ان کے سٹے بازوں نے روابط پر پاکستان میں بھی پابندی عائد ہوسکتی ہے۔ بورڈ کے حکام کے مطابق بطور سزا کے کرکٹ سے ان کے نام کو ہمیشہ سے حذف کردیا جائے گا اور وہ کسی بھی ٹی وی پروگرام یا ریڈیو پروگرام پر دکھائی نہیں جاسکتے۔