اسلام آباد ، 2 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کرکٹ ٹیم کے تجربہ کار بلے باز یونس خان کا کہنا ہے کہ ٹیم کو ایک ایسے آدمی کی ضرورت ہے جو انھیں اعتماد دے۔ پاکستان ٹسٹ ٹیم کے کامیاب بلے باز یونس نے ایک نیوز ایجنسی سے گفتگو میں ٹیم کی پے درپے شکستوں پر الزامات کی بوچھاڑ سے باہر نکل کر کھلاڑیوں کو اعتماد دینے پر زور دیا۔ یونس نے کہاکہ ’’نیشنل ٹیم کے سابق کوچ باب وولمر کامیاب اور مقبول کوچ تھے کیونکہ وہ ہر کھلاڑی سے مختلف انداز میں پیش آتے تھے‘‘۔ انہوں نے ٹیم انتظامیہ کے کردار کو بہت اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ کھلاڑیوں کو صرف ایک ایسے آدمی کی ضرورت ہے جو انھیں بھرپور حوصلہ دے۔اب وقت ہے کہ ہم ہر شکست کے بعد ایک دوسرے پر الزامات لگانے کا سلسلہ بند کردیں، ہر کھلاڑی کا احترام کرنے کی ضرورت ہے، شکست کے بعد ایک یا دو کھلاڑیوں کو ٹیم سے باہر کرنے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ پاکستان سوپرلیگ(پی ایس ایل) میں ان کے کردار کے حوالے سے سابق کپتان نے کہا کہ انھیں لیگ کے سفیر یا چیئرمین کے مشیر جیسے عہدوں سے کوئی دلچسپی نہیں۔ واضح رہے کہ یونس خان کی قیادت میں پاکستان نے 2009 میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی ٹائٹل جیتا تھا ۔ تاہم پاکستانی تاریخ کی پہلی ٹوئنٹی 20 لیگ کی کسی بھی ٹیم میں انھیں جگہ نہیں دی گئی۔ انھوں نے کہاکہ ’’لوگوں کی جانب سے بے حد پیار اور احترام ملنے کے بعد میں ایسی چیزوں کیلئے فکرمند نہیں ہوتا‘‘۔ ونڈے کرکٹ سے کنارہ کشی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وہ جس طرح 2009 میں ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سے ریٹائر ہوئے تھے اسی طرح ونڈے فارمیٹ سے بھی علیحدہ ہونا چاہتے تھے لیکن اس کیلئے طویل عرصہ انتظار کرنا پڑا۔ پاکستان کے مایہ ناز بلے باز کی طویل عرصے بعد انگلینڈ کے خلاف ونڈے سیریز میں واپسی ہوئی تھی تاہم انھوں نے محض ایک میچ کھیل کر ونڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا جس پر کرکٹ حلقوں کی جانب سے ان پر تنقید بھی کی گئی تھی۔ یونس خان نے کہا کہ ’’جب میں سمجھوں گا کہ یہ صحیح وقت ہے میں ٹسٹ کرکٹ سے بھی کنارہ کش ہو جاؤں گا‘‘۔ یونس خان نے انگلینڈ کے خلاف ٹسٹ سیریز میں جاوید میانداد کے پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ اپنے نام کیاتھا۔ تجربہ کار بلے باز کو ٹسٹ کرکٹ میں 31 سنچریوں اور 30نصف سنچریوں کی مدد سے 9 ہزار 116 رنز بنانے کا اعزاز حاصل ہے۔