پاکستانی فوجی دراندازوں کی مدد گار،بھارت کے پاس کارروائی کا آپشن موجود

کون کہتا ہے پتھربازوں کو جنگجوؤں کے اعانت کار نہ سمجھا جائے: جنرل راوت

نئی دہلی – فوجی سربراہ جنرل بپن راوت نے کہا ہے کہ پاکستان نے دراندازی کی مدد جاری رکھی تو بھارت دوسرے آپشنز کے تحت کارروائی انجام دیگا۔ اننت ناگ میں پتھراؤ کے نتیجے میں ایک فوجی اہلکار کی موت واقع ہوجانے کے واقعہ پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کون کہتا ہے پتھربازوں کو جنگجوؤں کے اعانت کار نہ سمجھا جائے۔

جنرل راوت نے کہا کہ پاکستانی فوجی دراندازوں کی مدد کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان نے دراندازوں کی مدد جاری رکھی تو بھارتی فوج دوسرے آپشنز کو بروئے کار لاکر اپنی کاروائی انجام دے گی۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ بھارتی فوج کی طرف سے کس طرح کی کارروائی کی جائے گی۔

فوجی سربراہ یہاں ’انفینٹری ڈے‘ کی تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دے رہے تھے۔جنرل راوت نے کہا کہ پاکستانی فوجی دراندازوں کی مدد کررہی ہے۔

ان کا کہنا تھا ’پاکستان کی طرف سے دراندازی لگاتار جاری ہے، کیمپوں میں جنگجوؤں کو تربیت دی جارہی ہے، پاکستانی فوج ان کا مدد کرتی ہے، ہم پاکستان کو بتانا چاہتے ہیں کہ اس سے صرف تمہارا نقصان ہوگا، ہم دراندازی روکنے کی قابلیت رکھتے ہیں، جو جنگجو دراندازی کرنے میں کامیاب ہوگیا،

ہم اسے اندر ختم کریں گے‘۔ جنرل راوت نے کہا کہ اگر پاکستان نے دراندازوں کی مدد جاری رکھی تو بھارتی فوج دوسرے آپشنز کو بروئے کار لاکر اپنی کاروائی انجام دے گی۔

انہوں نے کہا ’لیکن اگر اس طرح کا ماحول بنا رہا اور پاکستان کی طرف سے دراندازوں کی حمایت جاری رکھی گئی تو ہمارے پاس دوسرے آپشن بھی ہیں۔ ہم کوئی دوسری طرح کی کاروائی بھی کرسکتے ہیں۔ اچھا یہ ہوگا کہ پاکستان خود سمجھ جائے کہ اس کارروائی سے نقصان صرف پاکستان ملک کو ہورہا ہے۔

اگر اس طرح کی کاروائی جاری چلتی رہی ، ہمیں دوسری طرح کی کاروائی کرنی پڑے گی اور ہم وہ کرنے میں نہیں ہچکچائیں گے‘۔

انہوں نے کہا ’ابھی آپ نے دیکھا کہ ایک پتھرباز نے بارڈر روڑس آرگنائزیشن کے قافلے کی حفاظت پر مامور فوجی کو نشانہ بنایا۔ بارڈر روڑس کس مقصد کے لئے وہاں ہے؟ یہ ہتھیار بند فوج نہیں ہے۔ بارڈر روڑس سڑکیں تعمیر کررہی ہے۔ پلوں کی تعمیر میں لگی ہوئی ہے۔

دوسرے تعمیری کاموں میں لگی ہوئی ہے۔ اس جوان پر لوگوں نے پتھراؤ کرکے اس کی جان لی‘۔ فوجی سربراہ نے سوالیہ انداز میں کہا کہ کون کہتا ہے کہ پتھربازوں کو جنگجوؤں کے اعانت کار نہ سمجھا جائے۔

ان کا کہنا تھا ’اب یہ کون کہتا ہے کہ جس نوجوان کے ہاتھ میں پتھر ہے ، اس کے ساتھ او جی ڈبلیو جیسا برتاؤ نہ کیا جائے، اگر وہ پتھر سے ہمارے جوان کو مار سکتے ہیں ، تو کیا پتھرباز خود جنگجو نہیں بن رہے ہیں، اس لئے ہم انہیں کہنا چاہیں گے کہ پتھربازی سے کسی کا فائدہ نہیں ہوگا، نقصان صرف پتھربازوں کا ہی ہورہا ہے‘۔

جنرل راوت نے کہا کہ فوج نے معاملے پر ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ انہوں نے کہا ’سب سے پہلے ہم نے ایف آئی آر درج کرائی، ہر وقت ہمارے خلاف ایف آئی آر درج کی جاتی ہے، ہم انہیں بتانا چاہتے ہیں کہ جو پتھرباز اس طرح کی کاروائی کررہے ہیں،

ہمارے جوانوں کو چوٹیں بھی لگتی ہیں، لیکن اس وقت ایک جوان کی موت ہوگئی، اگر کسی جوان کی پتھربازی سے موت ہوجاتی ہے تو ان نوجوانوں جنہوں ایسی کاروائی کی ہے، کے خلاف سخت سے سخت کاروائی ہونی چاہیے‘۔