پاکستانی بولر عامر پر طنز، کیوی اسٹیڈیم اناؤنسر کو وارننگ

ویلنگٹن ، 27 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان حالیہ تیسرے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ میں اسٹیڈیم اناؤنسر کی جانب سے مہمان فاسٹ بولر محمد عامر پر طنز کرنے پر نیوزی لینڈ کرکٹ (این زیڈ سی) کی جانب سے باقاعدہ سرزنش کی گئی ہے۔ جمعہ کو ویلنگٹن میں منعقدہ میچ کے دوران این زیڈ سی سے ایک عرصے سے معاہدے میں موجود مارک میک لیوڈ نے میچ کے دوران جبکہ عامر کا ایک اسپل چل رہا تھا، ’کیاش رجسٹر‘ کی آواز چلائی۔ نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈیوڈ وائٹ نے کہا کہ ’’ہم نے پاکستان کرکٹ ٹیم سے اس واقعے پر معافی مانگ لی ہے اور اب میک لیوڈ کی عوامی سطح پر سرزنش بھی کی‘‘۔ 2010ء کے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے بعد عامر پہلی دفعہ پاکستانی ٹیم کا حصہ بنے ہیں اور ٹیم کے ہمراہ پہلا دورہ کر رہے ہیں۔ ڈیوڈ نے کہا کہ ’’میرے لحاظ سے یہ آواز چلانا نامناسب اور توہین آمیز تھا اور اس عمل سے کرکٹ کو درپیش ایک بڑے مسئلے کو نظرانداز کئے جانے کے اثرات بھی مرتب ہوسکتے ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا، ’’ میں نے پاکستانی ٹیم مینجمنٹ سے معذرت خواہی کیلئے رابطہ کیا اور انہیں اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ اس طرح کا واقعہ دوبارہ رونما نہیں ہو گا‘‘۔ انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر عامر کو توقعات کے مطابق ردعمل نہ مل سکا

 

جہاں شائقین کے رویے میں انتہائی سرد مہری تھی۔ جہاں ایک طرف انہیں پانچ سال بعد مسابقتی کرکٹ میں آمد پر کافی سراہا گیا تو دوسری جانب کچھ لوگوں کی جانب سے ان پر فقرے کسے گئے۔ یہ پہلا واقعہ نہیں کہ عامر کے تلخ ماضی کی یادیں اُن کے سامنے پھر تازہ ہو گئی ہوں بلکہ پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں ایک پرستار کی جانب سے عامر کی طرف طنزاً ڈالر اور جیولری لہرائے گئے اور اس واقعے کی پاکستانی ٹیم مینجمنٹ نے تصدیق بھی کی تھی۔ اس موقع پر سینئر پاکستانی کھلاڑی محمد حفیظ نے عامر کی مدد کرتے ہوئے پاکستانی ٹیم کے سکیورٹی آفیشل کو معاملے سے آگاہ کیا تھا جن کی شکایت پر گراؤنڈ آفیشلز نے اُس پرستار کی تنبیہہ کی تھی۔ پاکستانی ٹیم کے ایک ترجمان نے بتایا کہ یہ طنز براہ راست عامر کی طرف نہیں کیا گیا تھا اور عامر اس معاملے سے کافی دیر تک لاعلم رہے۔ تاہم ڈیوڈ نے کہا کہ نیوزی لینڈ کرکٹ شائقین کو آزادیٔ اظہار خیال کا حق دیتا ہے اور اس وقت تک کوئی ایکشن نہیں لیا جاتا جب تک وہ کوئی بدتمیزی نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ شائقین میں بیٹھا کوئی بھی شخص تھوڑا بہت ہنسی مذاق کر سکتا ہے اور یہ ایک بالکل مختلف چیز ہے۔ ہم لوگوں کو یہ تو نہیں بتا سکتے کہ انہیں ہر وقت کس طرح کے رویے کا اظہار کرنا ہے۔ دنیا بھر میں شائقین سے بھرے اسٹیڈیم میں لوگ فقرے کستے ہیں۔ تاہم میرا ماننا ہے کہ اس کی حد متعین ہونی چاہئے۔