پاکستانی اسپنرز کیخلاف ایکشن ’’بگ تھری‘‘ کی سازش: عبدالقادر

بلال جیسے بولرز کیلئے بائیو میکانک لیاب فائدہ مند : اکرم ۔ آئی سی سی اقدام پر پاکستان میں ردعمل

لاہور ، 7 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے اسپنر بلال آصف کے بولنگ ایکشن کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے مشکوک قرار دینے پر سابق کھلاڑیوں نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا ہے کہ بلال آصف کے ایکشن میں اگر خرابی تھی تو اس پر پہلے ہی کام کرنا چاہئے تھا۔ اکرم کا کہنا ہے کہ بلال کے ایکشن میں خرابی تھی تو اسے انٹرنیشنل مقابلوں میں کیوں کھلایا گیا؟ اس نوعیت کے مسائل حل کرنے کیلئے بائیو میکانک لیاب سے ہی مدد مل سکتی ہے۔ پاکستان میں اس منصوبے کیلئے سامان بھی آگیا تھا،اب پڑے پڑے اس کی حالت کیا ہوگئی کچھ کہا نہیں جاسکتا۔ یہ لیاب فعال رہنے سے مستقبل میں پاکستان کرکٹ کا فائدہ ہوگا۔ مشہور سابق پاکستانی لیگ اسپنر عبدالقادر نے پاکستانی اسپنرز کے خلاف ایکشن کو ’’بگ تھری‘‘ کی سازش قرار دے دیا۔ وہ ’بگ تھری‘ سے ہندوستان، آسٹریلیا اور انگلینڈ کا حوالہ دے رہے تھے۔ انھوں نے پاکستانی اسپنرز کے بولنگ ایکشن پر بار بار اعتراض پر کہاکہ اس نوعیت کی کارروائیاں پی سی بی (پاکستان کرکٹ بورڈ) کی کمزوری ہیں۔

’’ویسٹ انڈیز کے سنیل نرائن اور ہندوستانی روی چندرن اشوین کو بولنگ کی اجازت ہے تو ہمارے بولرز کو کیوں نہیں۔‘‘ نرائن کو انڈین پریمیر لیگ میں بولنگ ایکشن پر اعتراض کی بناء بعض مقابلوں سے محروم ہونا پڑا تھا۔ ایک انٹرویو میں عبدالقادر نے کہا کہ ہر بڑے ایونٹ سے قبل اس طرح کی کوئی نہ کوئی کارروائی سامنے آجاتی ہے، اب انگلینڈ کے خلاف سیریز سے عین قبل بلال آصف کا بولنگ ایکشن مشکوک قرار دیدیا گیا۔سابق کپتان رمیزراجہ نے کہا کہ بار بار ایسے واقعات سے ملکی ساکھ اور کھلاڑی کا کیریئر دونوں خراب ہوتے ہیں۔  انھوں نے کہا کہ بلال کا ایکشن رپورٹ ہونا ایک جھٹکہ ہے۔ دیکھنا ہوگا کہ ان کی ’’کیرم بال‘‘ والی گیند مشکوک ہے یا دیگر بھی مسائل ہیں۔ بہرحال بار بار ایسے واقعات سے ملک کی ساکھ اور کھلاڑی کا کیریئر دونوں خراب ہوتے ہیں۔ سابق اسٹار بیٹسمن محمد یوسف نے کہا کہ ثقلین مشتاق دنیا کے سب سے بڑے اسپنر رہے ہیں، بولرز کے ایکشن پر کام کرنے کیلئے ان کی خدمات کیوں حاصل نہیں کی جاتیں۔