پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے بڑھتے قدم روکنے کی سازش

یوم تاسیس جلسہ کی اجازت کی منسوخی ، ذمہ داران کے خلاف مقدمات درج
جگتیال 16؍ فبروری (سیاست ڈسڑکٹ نیوز ) جگتیال میں پاپولرفرنٹ آف انڈیا کے بڑھتے ہوئے قدم کو روکنے کیلئے پولیس کی جانب سے منظم سازش کی جارہی ہے، شہر جگتیال میں چند سالوں سے پاپولرفرنٹ آف انڈیا کی جانب سے مختلف فلاحی و سماجی اور ملی وتعلیمی خدمات کے علاوہ دستور اور جمہوریت میں مداخلت اور ملک میں مسلمانوں اور بچھڑے دلت طبقات پر ہورمظالم کے خلاف آواز اُٹھانا اور احتجاج کرتے ہوئے جمہوریت کی بقاء کیلئے جدوجہد کررہے ہیں،پاپولر فرنٹ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور انکے بڑھتے ہوئے قدم کو روکنے تنظیم سے وابستہ ذمہ داران اور نوجوانوں کو آئے دن کسی نہ کسی بہانے سے ہراساں کیا جارہا ہے اور انکے خلاف کئی ایک مقدمات درج کئے جارہے ہیں، 17فبروری کو یوم تاسیس کے موقع پر جلسہ کے انعقاد کے لئے تنظیم کی جانب سے پولیس کی اجازت کیلئے تقریباََ8دن پولیس اسٹیشن کے چکر کاٹنے کے بعد DSP،اس کے بعد ایس پی سے رجوع ہونے کیلئے انہیں آج کل کہتے ہوئے ستایاگیا، جبکہ سابق میں پاپولرفرنٹ آف انڈیا تنظیم کو پولیس کی بغیر اجازت پروگرام کرنے کی شکایت کرتے ہوئے ہراساں کیاجاتا تھا جب پولیس کی اجازت کیلئے پہنچے تو انکے ساتھ اسطرح کا برتاو کیا گیا۔ ضلع ایس پی سے ملاقات کے بعد پولیس کی جانب سے گذشتہ روز جلسہ کے انعقاد کیلئے اجازت دی گئی،اورشام میں ہی پولیس کی جانب سے پاپولرفرنٹ آف انڈیا کی آفس پہنچ کر اجازت نامہ واپس طلب کرتے ہوئے آفس پر پولیس کی جانب سے اجازت نامہ کو منسوخی کے کاپی دفتر پاپولرفرنٹ آف انڈیا پر چسپاں کردئے اور تنظیم سے وابستہ حرکیاتی قائد ریاستی خازن شیخ ساجد کے علاوہ دیگر پانچ افراد پر سابق میں درج کردہ مقدمات پر شیخ ساجد اور ایک نوجوان کو پولیس اسٹیشن طلب کرتے ہوئے انہیں حراست میں لیکر رات 12بجے جج کے سامنے پیش کرتے ہوئے ریمانڈ میں دیکر جیل منتقل کردیا گیا، اور 17تاریخ کو منعقدہ پروگرام کی اجازت کو منسوخ کرتے ہوئے پروگرام کو ملتوی کرنے پر مجبور کیا گیا،واضح رہے شیخ ساجد کے خلاف تقریباََ13مقدمات درج کئے گئے ہیں، جس میں قابل ذکر دستور ساز ڈاکٹر بی آر امبیڈکر یوم وفات کے موقع پر دلت تنظیم کی جانب ڈی جے ساونڈ کے ذریعہ ریالی نکالی گئی ریالی میں شرکت پر پاپولرفرنٹ آف انڈیا کے ذمہ داروں پر مقدمہ درج کئے گئے، پولیس سے دریافت کرنے پر پاپولرفرنٹ آف انڈیا پر جارکھنڈ ریاست میں پابندی عائد کرنے کی بات کرتے ہوئے ،اس طرح کی بات کرنے کی بات کہی ، جبکہ ریاست تلنگانہ میں اس تنظیم پر کسی قسم کے کی پابندی نہیں ہے، اور ریاست کے دیگر مقامات پرتنظیم کی جانب سے مختلف پروگرامس کئے جارہے ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر ریاستیں کرناٹک ،کیرالہ ریاستوں میں تنظیم کی جانب سے مختلف پروگرامس کئے جارہے ہیں،جگتیال پولیس کی جانب سے پاپولرفرنٹ آف انڈیا تنظیم کے ساتھ اسطرح کا رویہ کئی ایک سوال پیداکررہا ہے، جبکہ تلنگانہ حکومت کیجانب سے تنظیم کے خلاف کسی قسم کی کوئی پابندی اور کسی قسم کی کاروائی کے احکامات نہیں ہے، پھر پولیس کی جانب سے تنظیم کے ساتھ اسطرح کا سلوک پر سوالیہ نشان ہے۔