پانی کی اجرائی کے مسئلہ پر کسانوں کا احتجاج جاری

ضلع پریشد رکن اور ایم پی ٹی سی مستعفی، سابق رکن اسمبلی گرفتار، حکومت کے رویہ پر کانگریس کی تنقید
نظام آباد:9؍ اگست ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز )سری رام ساگر پراجیکٹ کے کاکتیہ کنال سے پانی چھوڑنے کا مطالبہ کرتے ہوئے گذشتہ ایک ہفتہ سے جاری کسانوں کا احتجاج آج بھی جاری ہے ۔ آج ضلع پریشد رکن سنگیتا نے اپنے عہدہ سے مستعفی ہوگئی ہے ان کے علاوہ مینڈورہ ایم پی ٹی سی راجیشور نے اپنا استعفیٰ کلکٹر اور سی ای او ضلع پریشد کو روانہ کردیا ہے ۔ ایک ٹی ایم سی پانی نہ چھوڑنے پر بطور احتجاج اپنا استعفیٰ پیش کردیا ہے۔سری رام ساگر پراجیکٹ سے پانی چھوڑنے کی شدت میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ کسانوں کے احتجاج کو ناکام بنانے کیلئے دیہی سطح پر بندوبست کرتے ہوئے کسانوں کے احتجاج کو روکنے کیلئے پولیس کی جانب سے بڑے پیمانے پر ترغیب دی جارہی ہے پولیس کمشنر مسٹر کارتیکیا مینڈرہ پولیس اسٹیشن میں دیہاتیوں کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کرتے ہوئے غیر مجاز طور پر احتجاج نہ کرنے کی ترغیب دی آج مختلف تنظیموں سے وابستہ افراد بالکنڈہ کا دورہ کرنے کی بھی کوشش کرنے پر انہیں گرفتار کیا گیا سابق رکن اسمبلی بی جے پی اینڈالہ لکشمی نارائنا شہر میں راستہ روکو کرنے پر انہیں گرفتار کرلیا گیا اس کے علاوہ تلنگانہ ریڈی آئی کمیٹی کا صدر سنتوش ریڈی کو مت پلی میں گرفتار کیا گیا اور درپلی پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا ۔ کانگریس پارٹی نے ان واقعات کی بھی سخت مذمت کرتے ہوئے حکومت کے خلاف برہمی کا اظہار کیا ۔ کسانوں کو ایک ٹی ایم سی پانی نہ دینے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سری رام ساگر پراجیکٹ کے کریم نگر ضلع کو قبل از بھی 6 ٹی ایم سی پانی دیا گیا تھا لیکن اب کنال کے تحت واقع دیہاتوں میں فصلوں کے تحفظ کیلئے پانی چھوڑنے کو مناسب نہیں سمجھا جارہا ہے ۔ سدی پیٹ ، گجویل، سرسلہ اسمبلی حلقوں کو پانی فراہم کیلئے ڈیم میں موجودہ ذخیرہ کو استعمال کرنے کیلئے حکومت کوشاں ہے ۔ کل جماعتی قائد طاہر بن حمدان، ریاستی تلگودیشم صدر امرناتھ بابو، ٹی پی سی سی سکریٹری مہیش کما رگوڑ، جے اے سی چیرمین بھاسکر، سی پی آئی سکریٹری بھومنا ، ٹائون کانگریس صدر کیشو وینو اور دیگر نے بھی حکومت کے رویہ کے خلاف سخت تنقید کی۔