پانی کم پینا جسم میں کئی بیماریو ں کو جنم دیتا ہے۔

موسم چاہے سردی کا ہو یا گرمی کا مگر مناسب مقدار میں پانی کی ضرورت جسم کو ہر وقت ہوتی ہے جس کی کمی کی صورت میں آپ کو مختلف مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔

یہاں چند ایسی ہی علامات کا ذکر ہے جو صرف پانی کے چند گلاس پینے سے دور کی جاسکتی ہیں۔

سانس کی بو

ہر وقت پیاز یا لہسن کو سانس کی بو کا ذمہ دار قرار نہیں دیا جاسکتا، درحقیقت پانی منہ میں جاکر لعاب دہن کو بو پیدا نہیں کرنے دیتا، تو اگر آپ پانی کی کمی کے شکار ہیں تو سانس کی بو کا سامنا ضرور ہوگا۔ ایک تحقیق کے مطابق منہ زیادہ دیر تک خشک رہے تو منہ میں موجود بیکٹریا بدبو دار ہوجاتے ہیں جو سانس میں بو کا باعث بنتے ہیں۔

ہر وقت سردرد رہنا

اگر آپ کو اکثر شدید سردرد رہتا ہے تو یہ ممکنہ طور پر اس بات کی علامت ہے کہ آپ ڈی ہائیڈریشن کے شکار ہورہے ہیں، ایسا ہونے پر درد کش ادویات کے استعمال سے پہلے ایک یا دو گلاس پانی پی کر انتظار کریں کیونکہ ہوسکتا ہے کہ ایسا کرنے سے درد دور ہوجائے۔

گہرے زرد رنگ کا پیشاب

پانی کی کمی کا ایک بڑا ثبوت پیشاب کی رنگت کا بدل جانا ہے، اگر وہ بہت زیادہ زرد یا پیلے رنگ کا ہے تو یہ واضح ہے کہ آپ کے جسم میں پانی کی کمی واقع ہوگئی ہے۔

قبض کی شکایت

اگر آپ کو اکثر قبض کی شکایت رہتی ہے تو یہ بھی پانی کی کمی کی ایک علامت ہوسکتی ہے جس کا حل پانی کا استعمال بڑھا دینا ہوسکتا ہے، کیونکہ ایسا کرنے سے آنتوں کو کام کرنے میں مدد ملتی ہے۔

جسمانی درجہ حرارت کا توازن بگڑ جاتا ہے

آپ کی معمولی سی سرگرمی بھی جسم میں حرارت پیدا کرتی ہے مگر ہمارا بنیادی درجہ حرارت مستحکم رہتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق جسم مختلف عمل جیسے پسینہ خارج کرکے درجہ حرارت کو مستحکم رکھتا ہے مگر جب آپ پانی کی کمی کا شکار ہو تو پسینہ خارج ہی نہیں ہوتا اور اس کا مطلب ہے کہ جسم کو ٹھنڈا کرنے کا میکنزم بھی درست طریقے سے کام نہیں کرپاتا اور وہ حرارت جسم میں قید ہوکر درجہ حرارت کو بڑھانے لگتی ہے۔

ہر وقت تھکاوٹ

مناسب نیند کے باوجود اگر آپ دن بھر تھکاوٹ کے شکار رہتے ہیں تو اس کی وجہ ڈی ہائیڈریشن ہوسکتی ہے، جسم میں پانی کی مناسب مقدار حسوں کو چوکنا رکھتی ہے اور توانائی بھی فراہم کرتی ہے، تو اگر آپ سستی محسوس کررہے ہوں تو پانی پی لیں، اگر پھر بھی شکایت دور نہ ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کریں کیونکہ یہ دیگر امراض کا انتباہ بھی ہوسکتی ہے۔

پسینے کا اخراج رک جاتا ہے

اگر جسم میں پانی کی کمی ہوجائے تو اس کے اندر پسینے اور پٹھوں میں خون کی سپلائی کے لیے مناسب مقدار میں سیال نہیں ہوتا تو وہ اپنے کچھ کاموں کو بند کرنا شروع کردیتا ہے۔ اگر آپ کا جسم اعضاءتک خون کی سپلائی کی کوشش کرے گا تو پسینہ خارج ہونا رک جائے گا۔ اگر پانی کی کمی کو پورا نہ کیا جائے تو وہ خون کی شریانوں کو ہی بند کرنا شروع کردیتا ہے مگر ایسا بہت ہی کم ہوتا ہے۔

کھانے کی خواہش بڑھ جانا

اگر میٹھے یا نمکین کھانوں کی خواہش بڑھ جائے یا تھوڑی تھوڑی دیر بعد بھوک لگنے لگے تو یہ جسم میں پانی کی کمی کا نتیجہ ہوسکتا ہے جو کہ بھوک بڑھانے والے ہارمونز کی کارکردگی کو بڑھا دیتا ہے، جب ہم پیاسے ہوتے ہیں تو ہمارا جسم اسے بھوک سمجھتا ہے، تو ایسی صورت میں پہلے پانی پی کر دیکھیں کہ بھوک موجود رہتی ہے یا نہیں۔

دل کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے

انسانی جسم کا 60 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہے اور اس کا بڑا ذخیرہ خون کی صورت میں ہوتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق جسم میں پانی کی کمی کی صورت میں خون کا والیوم گھٹنے لگتا ہے مگر ہمارا دل خون پمپ کرنے کا کام اسی رفتار سے جاری رکھتا ہے تاکہ اعضاءکو معمول پر رکھا جاسکے۔ اپنی کی کمی کے باعث دل کا کام مشکل ہوجاتا ہے اور جب وہ کمی پورا نہیں کرپاتا تو مختلف مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔

خشک جلد اور جھریاں

اگر آپ کی جلد خشک اور جھریوں کا شکار ہورہی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ جسم پانی کی طلب کررہا ہے جو کہ جلد کو روشن اور صحت مند رکھتا ہے، جب جسم میں پانی کی کمی ہوتی ہے تو وہ خشک اور پرت دار ہونے لگتا ہے خاص طور پر سردیوں کے موسم میں اور یہ ضروری ہے کہ اچھی جلد کے لیے مناسب مقدار میں پانی کا استعمال کیا جائے۔

دماغی صلاحیت میں کمی

کبھی چیزیں بھولنے لگتے ہیں، الجھن کے شکار اور دماغ میں دھند چھائی ہوئی محسوس ہوتی ہے اور پھر اچانک احساس ہوتا ہے کہ آپ تو پیاسے ہیں؟ ہمارے دماغ پانی کی کمی کو پسند نہیں کرتا اور ایسا ہونے کی صورت میں دماغ کے کچھ حصوں کا حجم گھٹنے کا امکان ہوتا ہے۔طبی ماہرین کے مطابق مردوں اور خواتین میں ایسا ہونے کی صورت میں مختلف طریقے سے اثرات مرتب ہوتے ہیں، جیسے خواتین چڑچڑی ہوجاتی ہیں، کام کرنا مشکل ہوتا ہے اور سردرد ہونے لگتا ہے۔ اس کے مقالبے میں مرد تناﺅ، خوف اور تھکان محسوس کرنے لگتے ہیں جبکہ ان کی یاداشت بھی متاثر ہوتی ہے۔

کھڑے ہونے پر سر چکرانا یا ہلکا ہونا

طبی ماہرین کے مطابق کھڑے ہونے پر سر چکرانا یا ہلکا پن اس بات کی علامت ہے کہ آپ کے اندر پانی کی کمی ہورہی ہے، اگر ایسا ہو تو دن بھر میں کچھ گلاس پانی زیادہ پینا شروع کردیں اور اگر تبدیلی آئے تو ثابت ہوجائے گا کہ یہ ڈی ہائیڈریشن کا نتیجہ تھا۔

نمکیات کی کمی

اگر آپ نے کافی دیر سے پانی نہیں پیا اور اتنی دیر پسنیہ بہتا رہا تو اس بات کے پورے امکانات ہیں کہ جسم کو نمکیات کی کمی کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔

مسلز اکڑنا

اگر صبح اٹھنے کے بعد جسم کے مختلف حصوں میں اکڑن اور تناﺅ محسوس ہو تو یہ بھی پانی کی کمی کا نتیجہ ہوسکتا ہے، اگر آپ اضافی اکڑن محسوس کریں تو فوری طور پر پانی پی لیں تاکہ تناﺅ میں کمی آسکے