پانی پر آندھرا پردیش کی بلیک میلنگ کے تدارک پر زور

اسوسی ایشن آف ریٹائرڈ حیدرآباد انجینئرس کے عہدیداروں کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 31 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز) : اسوسی ایشن آف ریٹائرڈ حیدرآباد انجینئرس نے حکومت تلنگانہ پر زور دیا کہ وہ ناگرجنا ساگر ڈیم کے پانی تنازعہ پر حکومت آندھرا پردیش کی بلیک میلنگ کے خلاف ضروری اقدامات کرے تاکہ تلنگانہ کے عوام اور کسانوں کے ساتھ نا انصافیوں کے تدارک کو یقینی بنایا جاسکے ۔ آج یہاں صدر دی اسوسی ایشن ڈی بھیمیا ریٹائرڈ سپرنٹنڈنٹ انجینئر ، جنرل سکریٹری اسوسی ایشن کے سری رام ریڈی ریٹائرڈ سی ای ارکان بھاگیت ریڈی ریٹائرڈ ای این سی ، کے ایس این ریڈی ریٹائرڈ ای این سی نے پریس کانفرنس میں بتائی ۔ انہوں نے بتایا کہ تقسیم ریاست کے بعد حکومت آندھرا پردیش نے سال حال کرشنا ڈیلٹا سے 150 ٹی ایم سی پانی اور پوتی ریڈی پاڈو اسکیم کے تحت 70 ٹی ایم سی پانی حاصل کرنے کے باوجود مزید 75 ٹی ایم سی پانی ناگرجنا ساگر ڈیم سے پانی چھوڑنے کا حکومت آندھرا پردیش اصرار کررہی ہے جب کہ کرشنا ڈیلٹا سے 150 ٹی ایم سی اور پوتی ریڈی پاڈو اسکیم سے 70 ٹی ایم سی اس طرح سے جملہ 220 ٹی ایم سی حاصل کردہ پانی کی مقدار بھی غیر قانونی ہے ۔ اس کے باوجود مزید 75 ٹی ایم سی پانی کا مطالبہ نا مناسب اور غیر منصفانہ ہے ۔ انہوں نے چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر ناگرجنا ساگر ڈیم سے پانی کی اجرائی سے متعلق آبی تنازعہ کو حل کرتے ہوئے ریاست تلنگانہ کے کسانوں کو ہونے والے نقصانات سے بچائیں ۔ اس موقع پر ارکان مسرز ہنمنت ریڈی ، اے ایس این ریڈی ، رویندرا ناتھ ، جمبولا ریڈی بھی موجود تھے ۔۔