یہ پیروں کی خوبصورتی میں اضافہ کا سبب بنتا ہے ۔ پائل (پازیب) پیروں کی ز یبائش میں اضافہ کرتے ہیں۔ بچیوں اور دلہنوں کے پیروں میں خالی موتیوں کی پائل پہنائی جاتی ہے تاکہ جب وہ چلے تو اس کی چھن چھن کی آواز سے اس کے آنے کا پتہ ہوسکے۔ قبائلی خواتین آج بھی اپنے پیروں میں کڑے پہنتی ہیں۔کڑوں کے چند ماڈل پازیب جیسے ہوتے ہیں ۔اس میں چاندی کی زنجیر میں جھالر کی شکل میں موتی یا کندن لگے ہوتے ہیں۔ یہ آج بھی قبائلی خواتین کا پسندیدہ زیور ہے۔پازیب یا پائل کو آج کل ہمیشہ پیروںکی زینت بنائے رکھا جارہا ہے ۔ انگلیوں میں بھی چھلے ، بچھوے پہننے کا چلن آج بھی برقرار ہے مگر دوشیزائیں ، پیروں کی انگلیوں میں بچھوے اور چھلے پہننے سے گریز کر رہی ہیں۔ خوبصورت ڈیزائین کے مہندی سے رنگے پیروں پر پازیب یا پائل پہننے کا اسٹائل ہی کچھ اور ہوتا ہے ۔