گوا میں کانگریس کو دیگر پارٹیوں کی تائید کا ادعا، گورنر میرودلا سنہا کو یادداشت پیش
پاناجی 17 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) چونکہ چیف منسٹر منوہر پاریکر شریک دواخانہ ہیں، اِس لئے گوا کی اصل اپوزیشن کانگریس پارٹی نے دوشنبہ کو گورنر میرودلا سنہا کو ایک یادداشت پیش کرتے ہوئے متبادل حکومت تشکیل دینے کا دعویٰ کیا ہے۔ یہ اقدام ایسے وقت کیا گیا جب بی جے پی ہائی کمان نے تین سینئر قائدین رام لال، بی ایل سنتوش اور ونئے پورانیک کو یہاں بھیجا ہے تاکہ ریاستی قائدین اور حلیفوں سے ملاقات کرتے ہوئے سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا جاسکے۔ 62 سالہ پاریکر لبلبے کے عارضہ سے متاثر ہیں اور موجودہ طور پر آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسیس (ایمس) نئی دہلی میں زیرعلاج ہیں۔ کانگریس جس کے 40 رکنی ریاستی اسمبلی میں 16 ارکان ہیں، اُس نے گورنر کو یادداشت پیش کرتے ہوئے اُن سے اپیل کی کہ اسمبلی کو تحلیل نہ کیا جائے اور اِس کی بجائے اپوزیشن پارٹی کو تشکیل حکومت کے لئے مدعو کیا جائے، اپوزیشن لیڈر چندراکانت کاؤلیکر نے یہ بات کہی۔ اِس ریاست میں بی جے پی زیرقیادت اتحاد کی حکمرانی ہے۔ بی جے پی کے اسمبلی میں 14 نشستیں ہیں اور اِس کے حلیفوں گوا فارورڈ پارٹی اور ایم جی پی کے تین، تین سیٹیں ہیں۔ تین آزاد ارکان اور نیشنل کانگریس پارٹی کا ایک ایم ایل اے بھی بی جے پی کی حمایت کررہے ہیں۔ کاؤلیکر زیرقیادت تمام 16 ایم ایل ایز راج بھون گئے لیکن گورنر سے ملاقات نہیں کرسکے کیوں کہ وہ ریاست سے باہر ہیں۔ کاؤلیکر نے نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ پارٹی نے گورنر سے ریاستی قانون ساز اسمبلی تحلیل کرنے پر غور سے گریز کی اپیل کی ہے، جو ممکنہ متبادل ہے کیوں کہ برسر اقتدار اتحاد میں داخلی لڑائی اور پاریکر کی علالت کے پیش نظر ایسا ہوسکتا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ کانگریس کو دیگر پارٹیوں کے لیجسلیٹرس کی تائید حاصل ہے اور وہ گورنر کی جانب سے موقع دیئے جانے پر حکومت تشکیل دے سکتے ہیں۔ ہم ایوان میں ہماری اکثریت ثابت کریں گے۔