نظام آباد کے سینئیر قائد سوریہ نارائنا کے حامیوں کا دفتر پر حملہ اور توڑ پھوڑ
نظام آباد :2؍نومبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)بی جے پی نظام آباد ( اربن ) امیدوار کی حیثیت سے سابق رکن اسمبلی سینئر بی جے پی قائد اینڈالہ لکشمی نارائنا کو ٹکٹ کے اعلان پر بی جے پی میں زبردست اختلافات پیدا ہوگئے ہیں۔سوریہ نارائنا کے حامیوں نے بی جے پی کے دفتر پر حملہ کرتے ہوئے توڑ پھوڑ کردیا ۔ تفصیلات کے بموجب 2018 ء اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کی دوسری فہرست آج بی جے پی کی جانب سے جاری کردہ فہرست میں اینڈالہ لکشمی نارائنا کا نام شامل کئے جانے پر نظام آباد (اربن ) کے سینئر قائد سوریہ نارائنا کے حامیوں نے زبردست ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے پارٹی آفس پر ہلہ بول دیا اور ہائی کمان کے فیصلہ کے خلاف ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے پارٹی آفس و فرنیچر کے علاوہ دیگر اشیاء کو بھی نقصان پہنچایا ۔ بعدازاں سوریہ نارائنا نے اپنی قیام گاہ پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ 2014 ء کے انتخابات میں ہائی کمان نے انہیں ٹکٹ دیا تھا اور نظام آباد اربن سے مقابلہ کرتے ہوئے 29 ہزار ووٹ حاصل کیا تھا انہوں نے کہا کہ بی جے پی ہائی کمان کی جانب سے کئے گئے فیصلہ سے زبردست ناراضگی ظاہر ہورہی ہے اور کارکنوں نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی کے خلاف مظاہرہ بھی کیا ہے انہوں نے کہا کہ پارٹی ہائی کمان کی جانب سے کئے گئے فیصلہ سے شدید صدمہ ہوا ہے اور عنقریب میں لائحہ عمل کو ترتیب دیا جارہا ہے اور ضرورت پڑنے پر آزاد امیدوار کی حیثیت سے مقابلہ کرنے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے اندرون دو یوم اس بارے میں اعلان کرنے کا بھی ارادہ ظاہر کیا۔ 2014 ء کے انتخابات میں بی جے پی تیسرے مقام پر تھی اور دھن پال سوریہ نارائنا پارٹی کے پروگراموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہوئے پارٹی کو نچلی سطح سے مضبوط کرنے کیلئے اقدامات کرنے کے علاوہ ان ٹرسٹ کے ذریعہ کئی پروگراموں کو انجام دیا ۔ حالیہ تبدیلی کے بعد بی جے پی میںٹکٹ کے دعویداروں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے لکشمی نارائنا کے علاوہ سوریہ نارائنا اور بسوا لکشمی نرسیا ٹکٹ کے دعویدار تھے لیکن بی جے پی نے سابق رکن اسمبلی اینڈالہ لکشمی نارائنا کو ٹکٹ دینے پر بی جے پی میں اختلافات پیدا ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے بی جے پی کو انتخابات میں مشکلات کا سامنا کرنے کے امکانات ہیں ۔