نندیال /6 جنوری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) آواز کمیٹی نندیال کے زیر اہتمام ہندوستان اور تحفظ جمہوریت پر آواز کمیٹی کے ریاستی سکریٹری جناب محمد مرتضی کے زیر صدارت امبیڈکر بھون میں ہندوستان اور تحفظ جمہوریت پر ایک گول میز کانفرنس کا انعقاد عمل میں آیا ۔ اس ج لسہ میں سی پی ایم ، کانگریس ، تلگودیشم کے علاوہ کئی تنظیموں کے لیڈر موجود رہے ۔ اس موقع پر صدر جلسہ محمد مرتضی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی حکومت کے 7 ماہ مکمل ہوچکے ۔ نریندر مودی نے انتخابی مہم میں خوش کون وعدوں اور نعروں سے عوام کو سبز باغ دکھائے تھے لیکن 7 ماہ کے عرصہ میں عوام کے خواب بکھرنے لگے اور وعدوں اور اعلانات کی سچائی بے نقاب ہونے لگی ۔ گذشتہ 7 ماہ میں سنگھ پریوار نے سماج کو مذہب کے نام پر بانٹنے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا ۔ نفرت کے یہ سوداگر سماج میں زہر گھولنے میں کوئی کثر نہیں چھوڑی ۔ لیکن مودی جی اپنی خاموشی کے ذریعہ سنگھ پریوار کی حوصلہ افزائی کرتے رہے ۔ صفائی مہم چلانے والے مودی جی کو چاہئے کہ ملک کی صفائی سے زیادہ اپنے من کی اور اپنی پارٹی کے قائدین کے ذہنوں کو صفائی کریںتو اچھا ہواگ ۔ تعلیمی نصاب کو زعفرانی بنانے کی کوشش ، رام مندر کا نرمان ، یکساں سیول کوڈ ، جہاد ، بھوگت گیتا کو قومی کتاب کا درجہ دینا ، رام زادے ، حرام زادے کہنا ، ہندوستان میں رہنا ہوتو ہندو بنکر رہنا ، مودی کو زیب نہیں دیتا ۔ وہ اپنی زبان کھولیں اور اپنے وزراء کی زبان پر لگام لگائیں ورنہ دیش میں جمہویت کا قائم رہنا مشکل ہوگا اور دیش میں اشانتی پھیل جائے گی ۔ سی پی ایم کے شنکریہ ، سرینواس مورتی ، مستان ولی نے بھی نریندر مودی کی حکومت پرکڑی تنقید کی ۔ یہ ہندوستان ہندوستانیوں کا ہے نہ کہ ہندؤوں کا ، دستور ہند نے ہر ایک کو حق عطا کیا ہے کہ وہ کوئی بھی مذہب کا کوں نہ ہو ہندوستان میں اپنی زندگی گذارنے کا حق رکھتا ہے ۔ ہندوستان کی آزادی میں صرف ہندو ہی نہیں مسلمان ، سکھ ، عیسائی بھی حصہ لے چکے ہیں ۔ دیش کے سبھی مذہب کے لوگوں نے آزادی کی لڑائی میں اپنی جانیں سربان کی ہیں ۔ مولانا محبوب شاہ نے کہا کہ ٹیپو سلطان ، اشفاق اللہ خان ، جیسے کئی مسلمان بھی شہید ہوچکے ہیں ۔آل میوا کے سکریٹری ابولیس ، کانگریس کے الطاف ، تلگودیشم کے سری راملو ، تلگو کے شاعر محمد مفتضی ، پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے عطاء اللہ ، عبداللطیف ، وائی سی پی کے محمد نعیم اور امتیاز آواز کمیٹی کے اسٹوڈنٹ یونین کے محمد علی ، سبحان پاشاہ ، جماعت اسلامی کے فیضی وغیرہ موجود تھے ۔ آخر میں آواز کمیٹی کے ڈیویژن سکریٹری عبدالحمید نے بتایا کہ آواز کمیٹی کی جانب سے تحفظ جمہوریت کیلئے یہ راؤنڈ ٹیبل کانفرنس کا انعقاد عمل میں لایا گیا ۔ آئندہ ایس ٹی ، ایس سی اور دوسری ہندو تنظیموں کو لیکر اس مہم کو آگے بڑھائیں گے ۔ آخر میں عبدالصمد نے شکریہ ادا کیا ۔