پارلیمنٹ میں علحدہ تلنگانہ بل ضرور منظور ہوگا

سنگاریڈی /16 جنوری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) انچارج ٹی آر ایس حلقہ اسمبلی سنگاریڈی چنتاپربھاکر نے پارٹی آفس سنگاریڈی میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سیما آندھرائی قائدین پر شدید تنقید کی اور کہا کہ علحدہ ریاست تلنگانہ کے مسودہ بل کو اسمبلی میں پیش کرنے کے بعد سیما آندھرائی قائدین نے مسودہ بل کو پھاڑنے کی جرات کرتے ہوئے اسمبلی کے باہر احتجاج کرنے کی کوشش کی ۔ لیکن اسمبلی میں پیش کردہ مسودہ بل کو اس طرح پھاڑ دینا انتہائی افسوسناک بات ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں تلنگانہ بل کی منظوری ضرور عمل میں آئے گی اور علحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کو کوئی طاقت اب روک نہیں سکتی ۔ ایک سوال کے جواب میں چنتا پربھاکر نے کہا کہ اگر تلگودیشم اور بی جے پی میں انتخابی مفاہمت ہوجائے تو بھی بی جے پی کو عوام سے کئے ہوئے وعدوں کے مطابق تلنگانہ بل کی تائید کرنی ہی ہوگی ۔

تلگودیشم پارٹی سال 2004 میں ناکام ہوجانے کے بعد سال 2009 میں ٹی آر ایس سے مفاہمت کرتے ہوئے تلنگانہ کی تائید کی اور اب چندرا بابو نائیڈو مخالف تلنگانہ قائدین کی بھرپور تائید کر رہے ہیں ۔ اپنے مفاد کی خاطر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ سال 2014 کے عام انتخابات کے پیش نظر چندرا بابو نائیڈو اپنی تلگودیشم پارٹی کو بی جے پی سے اتحاد کروانے کیلئے کوشاں ہیں ۔ تلگودیشم سربراہ خود کو سیکولر کہتے ہوئے نہیں تھکتے لیکن اب فرقہ پرست بی جے پی سے اتحاد کرنے کیلئے بے چین و بیقرار ہیں۔ سال 2002 کے گجرات فسادات کے ذمہ دار گجرات کے وزیر اعلی نریندر مودی کیسے سیکولر ہوسکتے ہیں ۔ عام انتخابات میں تلگودیشم و بی جے پی کی شکست یقینی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چندرا شیکھر راؤ سربراہ ٹی آرایس نے گذشتہ 13 سال سے علحدہ ریاست تلنگانہ کے حصول کیلئے مسلسل جدوجہد کرتے ہوئے آئے ہیں ۔ انہیں کی کوششوں کی وجہ سے آج علحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کی راہ ہموار ہوئی ہے ۔ سی ڈبلیو سی میں سونیا گاندھی چیرمین یو پی اے نے علحدہ ریاست تلنگانہ کے مطالبہ کو منظور کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ ، صدر جمہوریہ سے ہوتے ہوئے تلنگانہ مسودہ بل اسمبلی پہونچا جہاں پر مباحث جاری ہیں لیکن پارلیمنٹ میں مسودہ بل کی منظوری یقینی ہے ۔

انہوں نے دارالحکومت حیدرآباد کو مرکزی زیر انتظام علاقہ قرار دینے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں دس اضلاع بشمول دارالحکومت حیدرآباد پر مشتمل علحدہ ریاست تلنگانہ کا قیام چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ اسمبلی سنگاریڈی کے تین منڈلوں میں ٹی آر ایس پارٹی بڑے پیمانے پر اجلاس منعقد کر رہی ہے اور دیگر سیاسی جماعتوں سے بھی قائدین ٹی آر ایس پارٹی میں کثیر تعداد میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں کونڈاپور میں پارٹی کارکنوں کا اجلاس منعقد کیا جاچکا ہے جبکہ سداسیوپیٹ اور سنگاریڈی میں پارٹی اجلاس منعقد کرنے کے بعد ٹی آر ایس سربراہ کے چندرا شیکھر راؤ کو سنگاریڈی مدعو کیا جائے گا ۔ چنتاپربھاکر نے کانگریس حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس دور حکومت میں صرف اعلانات کے سوا کچھ نہیں ہوا ۔ ترقیاتی معاملات صفر کے برابر ہیں کہیں پر بھی ڈرین سسٹم ، سڑکیں اور پینے کے پانی کی موثر سربراہی پر کوئی توجہ نہیں دی گئی جبکہ کنٹراکٹرس کی جیبیں بھری گئیں اور کرپشن میں اضافہ دیکھا جارہا ہے ۔ اس موقع پر ملاگوڑ ، وینکٹیشورلو ، مہیش تیواری ، ترمل ، سرینواس چاری ، ناگراج ، درگیش ، راجیش ، نانی ، راجندر نائیک ، شیوشنکر ، وٹھل ، مسعود بن عبداللہ بصراوی اور دیگر موجود تھے ۔