نئی دہلی۔ 22؍فروری (سیاست ڈاٹ کام)۔ حکومت پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس میں جس کا کل سے آغاز ہورہا ہے، مشکلات کا سامنا کرنے تیار ہے، حالانکہ اس نے تیقن دیا ہے کہ وہ اپوزیشن کے اندیشوں کا ازالہ کرنے کے لئے ایک قدم پیشرفت کرنے تیار ہے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی عام آدمی کے فائدے کے لئے تعاون کی اپیل کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔ انھوں نے پارلیمنٹ کی بِلارکاوٹ کارکردگی کے لئے ایک کُل جماعتی اجلاس طلب کیا جس میں اپوزیشن سے درخواست کی کہ بجٹ اجلاس انتہائی اہم ہے اور عوام اس سے کافی توقعات وابستہ کرتے ہیں۔ تمام سیاسی پارٹیوں کے قائدین نے اجتماعی طور پر تیقن دیا کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں دستیاب وقت سے اعظم ترین استفادہ کیا جائے گا تاکہ عوام کی آرزوئیں اور اُمنگیں مکمل کی جاسکیں۔ حکومت اپنا پہلا مکمل بجٹ اس اجلاس میں پیش کرے گی۔ اپوزیشن مختلف مسائل اُٹھانے کی تیاری کررہی ہے۔ دریں اثناء وزیراعظم نریندر مودی نے ان کا حوالہ دیتے ہوئے قائدین سے کہا کہ وہ انھیں تیقن دیتے ہیں کہ ان تمام مسائل پر سیر حاصل بحث کی جائے گی،
بشرطیکہ نظم و ضبط کی برقراری کو اولین ترجیح اور اہمیت دی جائے۔ قبل ازیں ان کے مفاہمتی رویہ اور لب و لہجہ کا تعین کرتے ہوئے مرکزی وزیر برائے پارلیمانی اُمور ایم وینکیا نائیڈو نے اپنے غیر معمولی اقدام میں صدر کانگریس سونیا گاندھی کی قیامگاہ پر پہنچ کر ان سے ملاقات کی اور قانون سازی کے کام میں ملک کی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی سے تعاون طلب کیا، تاہم اپوزیشن پارٹیاں ایسا معلوم ہوتا ہے کہ غیر متاثر ہیں۔ انھوں نے اپنے رجحان کا حکومت سے بات چیت کے دوران اظہار کردیا ہے، خاص طور پر وہ حصولِ اراضی قانون میں ترمیمات کی خواہاں ہیں۔ وینکیا نائیڈو نے اعتراف کیا کہ بعض اپوزیشن پارٹیوں نے حصولِ اراضی قانون کے سلسلہ میں ذہنی تحفظات ظاہر کئے ہیں جب کہ دیگر پانچ آرڈیننسوں کو قانون میں تبدیل کرنے کے بارے میں ان کا رویہ مفاہمتی ہے۔ صدر کانگریس سونیا گاندھی نے وینکیا نائیڈو سے اپنی ملاقات کو خیرسگالی ملاقات قرار دیتے ہوئے کہا کہ حصولِ اراضی قانون کے بارے میں انھیں تشویش ہے۔
وینکیا نائیڈو نے ماضی کے برعکس ایک مشترکہ اجلاس منعقد کرنے کے امکان کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر مشترکہ اجلاس قوانین کی منظوری میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے، حالانکہ اپوزیشن مخالفت پر آمادہ ہے، تو کل ایک مشترکہ اجلاس منعقد کیا جارہا ہے۔ وہ صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کے بجٹ اجلاس کے پہلے دن ایوان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کا بالواسطہ حوالہ دے رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیوں تک رسائی ایک ایسے وقت کی گئی ہے جب کہ حصولِ اراضی قانون مسئلہ پر مخالفت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ انا ہزارے کل سے جنتر منتر پر دھرنا دینے والے ہیں۔ کانگریس راہول گاندھی کی زیر قیادت 25 فروری کو دھرنا دے گی۔ کاشت کاروں کے قائدین کے ایک گروپ نے آج سینئر وزراء راجناتھ سنگھ، سشما سوراج اور چودھری بریندر سنگھ سے ملاقا تکی اور حصولِ اراضی آرڈیننس کے بارے میں اپنے ذہنی تحفظات ظاہر کئے۔ وینکیا نائیڈو نے کہا کہ حکومت نے حصولِ اراضی آرڈیننس ریاستوں سے تفصیلی مشاورت کے بعد جاری کیا تھا اور اب اپوزیشن سے اسے قانون میں تبدیل کرنے کے لئے تعاون چاہتی ہے۔