پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی، اجلاس ملتوی

نئی دہلی ۔ 5 اگست (سیاست ڈاٹ کام) لوک سبھا سے کانگریس کے 25 ارکان کی معطلی کے خلاف پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں آج دوسرے دن بھی اپوزیشن جماعتوں کی ہنگامہ آرائی کے سبب کارروائی بری طرح متاثر ہوئی اور دونوں ایوانوں کے اجلاس ملتوی کئے گئے۔ لوک سبھا میں ایس پی، آر جے ڈی اور این سی پی ارکان نے ایوان سے واک آوٹ کیا جبکہ کانگریس اور ترنمول کانگریس کے ارکان نے ایوان کے اندر ہی اپنا احتجاج جاری رکھا۔ اس موقع پر بائیں بازو اور مسلم لیگ کے ارکان موجود نہیں تھے۔ جیسے ہی لوک سبھا کا اجلاس شروع ہوا، این سی پی، ایس پی اور آر جے ڈی کے ارکان نے حکومت کے خلاف نعرے بازی شروع کردی۔ وہ وقفہ صفر کے دوران چند سوالات اٹھانا چاہتے تھے لیکن اسپیکر سمترا مہاجن نے ان کی درخواست قبول کرنے سے انکار کردیا اور تینوں جماعتوں کے ارکان نے احتجاجاً واک آوٹ کیا۔ راجیہ سبھا کا اجلاس آج کسی کارروائی کے بغیر ملتوی کردیا گیا۔ جیسے ہی اجلاس شروع ہوا ، کانگریس کے 25 ارکان لوک سبھا کی معطلی کے خلاف اپوزیشن میں ہنگامہ آرائی کی۔

کانگریس ایک ڈوبنا ہوا جہاز:شیوسینا

ممبئی ۔ 5 ۔ اگست (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر سشما سوراج اور چیف منسٹرس راجستھان اور مدھیہ پردیش کے استعفوں کیلئے کانگریس کے مطالبہ پر پارلیمنٹ میں جاریہ تعطل پر شیوسینا نے ردعمل ظہر کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس ایک ڈوبتا ہوا جہاز ہے اور بہت جلد ایک طوفان میں بالکلیہ تباہ ہوجائے گی۔ پارٹی کجے ترجمان سامنا کے اداریہ میں کہا گیا کہ اگر کانگریس بی جے پی کے اس طریقہ کار کی تقلید کرنا چاہتی ہے جب وہ اپوزیشن میں تھی تو اسے ہندوتوا کے معاملہ میں بی جے پی کے نقش قدم پر چلنا چاہئے۔