نئی دہلی۔7 مئی (سیاست ڈاٹ کام) یہ الزام عائد کرتے ہوئے کہ بی جے پی کی زیر قیادت حکومت پارلیمانی جمہوریت کو پامال کررہی ہے، سی پی ایم نے کہا ہے کہ اس طریقہ کار سے ملک کا جمہوری ڈھانچہ تہس نہس ہوجائیگا۔ پارٹی کے ترجمان پیپلز ڈیموکریسی کے اداریہ میں کہا گیا ہے کہ مرکز کے جارحانہ ہندوتوار ایجنڈہ پر عمل آوری سے ہندوستانی دستور پر ضرب کاری لگ رہی ہے۔ سی پی ایم جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری کے تحریر کردہ اداریہ میں یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ بی جے پی حکومت لوک سبھا میں اپنی اکثریت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے غیر جمہوری طریقہ سے قانون سازی کررہی ہے۔ انہوں نے یہ نشاندہی کی کہ ایک بھی قانونی بل کو قائمہ کمیٹی سے رجوع نہیں کیا گیا جس کے نتیجہ میں راجیہ سبھا میں جب کوئی بل پیش کرنے کی کوشش کی جاتی ہے اسے سلیکٹ کمیٹی رجوع کیا جاتا ہے۔ انہوں نے یہ شکایت کی کہ لوک سبھا میں جب بھی اپوزیشن لیڈرس مباحث میں حصہ لیتے ہیں اس وقت اسپیکر سمترا مہاجن مائیک بند کردینے کا حکم دیتی ہیں جو کہ پارلیمنٹ جمہوریت کی صحت کے لئے مناسب نہیں ہے۔انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی آمرانہ رویہ اختیار کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ دستوری عہدوں کو زعفرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔