بے گھر افراد کے اپنے گھروں کو واپس لوٹنے کیلئے محفوظ ماحول فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح
بغداد۔ یکم نومبر۔(سیاست ڈاٹ کام) عراقی کابینہ کے ایک اعلان کے مطابق ملک میں پارلیمانی انتخابات 15 مئی 2018 ء کو ہوں گے۔کابینہ کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت انتخابات کے انعقاد اور بے گھر افراد کے اپنے گھروں کو واپس لوٹنے کے لئے محفوظ ماحول فراہم کرنے کے ذمے داری پوری کرے گی۔البتہ حکومت کا کہنا ہے کہ آئندہ انتخابات میں الکٹرونک ووٹنگ ہو گی اور انتخابات میں حصہ لینے والی جماعتوں کے لیے شرط ہو گی کہ ان کا کوئی مسلح ونگ نہ ہو۔واضح رہے کہ عراق میں انتخابات کے سپریم کمیشن نے پارلیمانی انتخابات کے لیے آئندہ سال 12 مئی کی تاریخ تجویز کی تھی۔مبصرین کے نزدیک مسلح ونگ رکھنے والی سیاسی جماعتوں کو انتخابات میں شرکت سے روک دیئے جانے کا فیصلہ عراق میں اندرونی محاذ پر اختلافات میں اضافہ کرسکتا ہے۔ اس فیصلے کے نتیجے میں بعض نمایاں شخصیات آئندہ انتخابات میں شرکت سے محروم ہو سکتی ہیں جن کا ماضی میں اہم سیاسی پس منظر رہا ہے۔ماضی میں وزیر نقل و حمل کے منصب پر کام کرنے والے موجودہ رکن پارلیمنٹ ہادی العامری اس وقت ’’فیلق بدر‘‘ تنظیم کی قیادت کر رہے ہیں۔اسی طرح نوری المالکی سے قریبی تعلقات رکھنے والے قیس الخزعلی مسلح ملیشیا ’’عصائب آل الحق‘‘کے سربراہ ہیں۔جہاں تک حزب الدعوہ کے سابق رہنما اور سابق رکن پارلیمنٹ انجینئر ابو المہدی کا تعلق ہے تو وہ شیعہ ملیشیا الحشد الشعبی کے اہم رہنما شمار کیے جاتے ہیں۔ الحشد الشعبی ملیشیا میں شامل ایک اہم گروپ ’’ابو الفضل العباس‘‘ فورسز کے سکریٹری جنرل اوس الخفاجی سال 2010 ء تک الصدری گروپ کے صف اوّل کی شخصیات میں سے تھے۔ وزیراعظم حیدر العبادی کی جانب سے پارلیمانی انتخابات کی تاریخ متعین کرنے کے فیصلے کو امریکی تائید حاصل ہے۔ امریکہ نے 2018 میں عراق میں انتخابات کے انعقاد کیلئے اپنی تائید کا اعلان کیا ہے۔ امریکی انتظامیہ نے باور کرایا ہے کہ وہ آزاد اور شفاف انتخابات کرانے کے لیے عراق کو لاجسٹک معاونت فراہم کرے گا۔