پارلیمانی انتخابات میں مقابلہ کے لیے کانگریس میں قائدین نہیں

اسمبلی رکنیت سے مستعفی ہو کر لوک سبھا میں حصہ لینے صدر پردیش کانگریس کو چیلنج : جگدیشور ریڈی
نلگنڈہ ۔ 23 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : صدر پردیش کانگریس میں ہمت ہو تو اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہو کر لوک سبھا کے چناؤ میں حصہ لیں ورنہ اپنی شکست کو قبول کرلیں۔ کانگریس پارٹی میں انتخابات میں حصہ لینے والے قائدین نہیں ہے اور نلگنڈہ سے مقابلہ کرنے والے قائد کو بھونگیر لوک سبھا کا امیدوار بنایا گیا جو ان کی قیادت پر کئی ایک مرتبہ تنقید کا نشانہ بنایا تھا ۔ متحدہ ضلع کے 2 لوک سبھا حلقوں میں ٹی آر ایس پارٹی کے امیدواروں کی کامیابی یقینی ہے ۔ ضلع سے کانگریس کا صفایا ہوجائے گا ۔ یہ بات ریاستی وزیر تعلیم مسٹر جی جگدیش ریڈی نے آج حلقہ لوک سبھا نلگنڈہ کے امیدوار کو کامیاب بنانے کے ضمن میں لکشمی گارڈن نلگنڈہ میں حلقہ اسمبلی نلگنڈہ کے پارٹی قائدین و کارکنوں کے اجلاس کو مخاطب کرتے ہوئے بتائی ۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کو کانگریس کا مضبوط قلعہ قرار دینے والے قائدین غور کریں یہ قلعہ برف کا ہے اور پگھل رہا ہے ۔ انہوں نے صدر پردیش کانگریس پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں عوام کو گمراہ کرتے ہوئے اقتدار حاصل کرنے کی کوششیں کی لیکن تلنگانہ عوام نے چندر شیکھر راؤ کی قیادت پر مکمل بھروسہ کرتے ہوئے دوبارہ اقتدار پر فائز کروایا ۔ صدر نشین کسان مشاورتی کمیٹی و سابقہ رکن پارلیمنٹ نلگنڈہ مسٹر جی سیکھندر ریڈی نے کہا کہ عوام کے سی آر کے دور حکومت میں خوشحال ہیں ۔ ٹی آر ایس لوک سبھا امیدوار ویمی ریڈی نرسمہا ریڈی نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندرا شیکھر راؤ کے دور میں سماج کے طبقات کی یکساں ترقی و بہبودی پروگراموں پر عمل کیا جارہا ہے ۔ عوام ٹی آر ایس کے منشور پر مکمل اعتماد کرتے ہوئے کامیابی سے ہمکنار کیا ہے ۔ رکن اسمبلی نلگنڈہ کے بھوپال ریڈی نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کی طرح لوک سبھا نے 16 نشستوں پر ٹی آر ایس امیدواروں کو بھاری اکثریت سے کامیاب ہونے کی توقع ہے ۔ ضلع کے تمام حلقوں میں ترقیاتی کاموں کو موثر طور سے عمل میں لانے کے لیے کے سی آر کی بھر پور تعاون و تائید کرنے کی خواہش کی ۔ اس اجلاس میں صدر نشین جنگلات بی نریندر ریڈی سکریٹری مسرز محمد نرنجن ولی ، کشن ریڈی و دیگر موجود تھے ۔۔