عادل آباد میں ائمہ و مؤذنین کی جانب سے تہنیتی تقریب کا انعقاد، جوگورامنا کا خطاب
عادل آباد 26 اگسٹ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ملک کی 29 ریاستوں میں تلنگانہ ریاست ہی واحد ریاست ہے جہاں اقلیتوں کی فلاح و بہبود کی غرض سے پانچ لاکھ کروڑ روپئے بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ یہ بات ریاستی وزیر جنگلات ماحولیات بی سی ویلفیر مسٹر جوگورامنا نے مستقر عادل آباد کے اردو گھر شادی خانہ میں ائمہ و مؤذنین کی جانب سے منعقدہ تہنیتی تقریب میں بتائی اور کہاکہ چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ ریاست کے بے روزگار نوجوانوں کو روزگار سے مربوط کرنے کیلئے سنجیدہ ہیں۔ ریاستی وزیر نے کانگریس پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ متحدہ ریاست کے دوران تلنگانہ عوام کے ساتھ زندگی کے ہر شعبہ میں ناانصافی کی گئی جس کے بنا پر ریاست کے مسلمان معاشی، تعلیمی اعتبار سے پسماندگی کا شکار بنے ہوئے ہیں۔ مسلمانوں میں پائی جانے والی احساس کمتری کو محسوس کرتے ہوئے چندرشیکھر راؤ نے اقلیتی اقامتی مدارس کا قیام جہاں ایک طرف عمل میں لایا وہیں دوسری طرف غریب و نادار لڑکیوں کی شادی کے لئے شادی مبارک اسکیم، ائمہ و مؤذنین کی معاشی خستہ حالت کے پیش نظر ماہانہ پانچ ہزار روپئے اعزازیہ فراہم کرنے سے اتفاق کیا۔ جوگورامنا نے وسط مدتی انتخابات کو محسوس کرتے ہوئے ائمہ و مؤذنین سے ٹی آر ایس حکومت کی برقراری کیلئے دعا کرنے کی خواہش کی۔ قبل ازیں حافظ ابوبکر امام خطیب مسجد گلزار نے اپنے خطاب میں چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ اور مقامی رکن اسمبلی و ریاستی وزیر جوگو رامنا سے ائمہ و مؤذنین کے لئے مقرر کردہ ماہانہ پانچ ہزار روپئے پر اظہار تشکر کیا۔ تلنگانہ حکومت کو گنگا جمنی تہذیب کا گہوارہ قرار دیتے ہوئے جوگو رامنا کی خدمات کی بھرپور ستائش کی اور تلنگانہ حکومت کو اقلیت دوست قرار دیا۔ مولانا اسلم ندوی نے اپنے خطاب میں حکومت کی کارکردگی کی بھرپور ستائش کی۔ ٹی آر ایس پارٹی نائب صدر سراج قادری نے اپنے خطاب میں مسلمانوں کی پسماندگی کا ذمہ دار کانگریس کو قرار دیا۔ کے چندرشیکھر راؤ کی خدمات کی ستائش کرتے ہوئے کہاکہ تلنگانہ چیف منسٹر نے جامعہ نظامیہ کے لئے دس کروڑ روپئے کا عطیہ فراہم کیا۔ اس دور میں جہاں دینی مدارس کو دہشت گردی کا مرکز اور علمائے کرام کو دہشت گرد قرار دیا جارہا ہے وہیں دوسری طرف تلنگانہ حکومت ائمہ و مؤذنین کو ماہانہ پانچ ہزار روپئے ادا کرتے ہوئے ان کی ہمت افزائی کررہی ہے۔ مسٹر محمد ظہورالدین میناریٹی صدر نے اپنے خطاب میں ریاستی حکومت کی کارکردگی کی بھرپور ستائش کرتے ہوئے اقلیتوں کے لئے جاری مختلف اسکیمات کا تذکرہ کیا۔ مسٹر یونس اکبانی نے اپنے خطاب میں کہاکہ اقلیتوں کے لئے دی جانے والی تمام سہولتیں ریاست کی اوقافی ملکیت کے ذریعہ قرار دیا۔ مختلف مساجد کے ائمہ و مؤذنین جن کے نام حکومت کی جانب سے جاری ہونے والی امدادی رقم کی فہرست میں نہیں ان کے نام ریاستی وزیر جوگو رامنا کو پیش کرتے ہوئے فہرست میں اندراج کرنے کا مشورہ دیا۔ مسٹر سید ساجدالدین ٹاؤن کمیٹی صدر نے اپنے خطاب میں کہاکہ تلنگانہ عوام کو ملنے والی مختلف سہولتوں سے متاثر ہوکر ضلع عادل آباد کے اطراف و اکناف کے مواضعات و منڈل جات جن کا تعلق ریاست مہاراشٹرا سے ہے وہ اپنے آپ کو تلنگانہ ریاست میں شامل کرنے کے لئے تحریری طور پر جوگو رامنا سے نمائندگی کی۔ مسٹر مسعود احمد خورشید مرحوم رکن اسمبلی کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے آئندہ منعقد ہونے والے انتخابات میں ٹی آر ایس حکومت کی برقراری کے لئے ائمہ و مؤذنین سے دعا کی خواہش کی۔ تقریب کا آغاز مولانا منیر کی قرأت سے ہوا۔ مفتی سہیل نے نعت شریف پیش کی۔ اس موقع پر ائمہ و مؤذنین کی جانب سے ریاستی وزیر جوگو رامنا کی بکثرت گلپوشی و شال پوشی کی گئی۔ تقریب کی کارروائی مسٹر مجاہد شاہ نے چلائی۔ مستقر عادل آباد کے بیشتر مساجد کے ائمہ و مؤذنین نے اس تقریب میں شرکت کی جن میں حافظ منظور احمد، مولانا عبدالرؤف، حافظ خضر یافعی، مولانا عبدالقادر جیلانی، مولانا ابوذر قاسمی، مولانا عبدالعزیز قاسمی، حافظ حسین، حافظ سرتاج، حافظ عبدالاحمد بھی شامل تھے۔