ٹی آر ایس ، ایم ایل سی چناؤ میں بدعنوانیوں کی مرتکب

کریم نگر 2 جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ریاستی حکومت قانون ساز کونسل چناؤ میں کئی بدعنوانیاں کرچکی ہے۔ کئی پارٹیاں اپنی پارٹیوں سے منحرف ہوکر قانون کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوئی ہیں۔ یہاں منعقدہ پریس کانفرنس میں میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سی پی آئی ریاستی سکریٹری چاڈا وینکٹ ریڈی نے ان خیالات کا اظہار کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ کھمم میں ایم ایل سی انتخابات میں بائیں بازو کارکن حکومت کے ہاتھوں فروخت ہوگیا، یہ کوئی صحیح اقدام نہیں ہے۔ اس کی وجہ بائیں بازو کی پارٹی کو نقصان ہوا ہے۔ انھوں نے الزام عائد کیاکہ ٹی آر ایس پارٹی نے ایم ایل سی چناؤ میں بہت سارے افراد کو لاکھوں روپئے میں خرید لیا ہے اور اس طرح اپنے امیدوار کو کامیاب کرالیا۔ برسر اقتدار ٹی آر ایس اپنے امیدواروں کو کامیاب کرنے کے لئے غیر قانونی ہتھکنڈوں سے باز نہیں آئی۔ ٹی آر ایس حکومت سابقہ کانگریس حکومت کو سیاسی توڑ جوڑ کے معاملہ میں پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ٹی آر ایس حکومت نے پراجکٹس کی ازسرنو منصوبہ بندی ڈیزائن میں تبدیلی کے نام پر کاموں کو حوالہ کردیا جو سنگ بنیاد رکھا گیا تھا، ان کاموں کا آغاز نہ کرتے ہوئے وقت کی بربادی کی گئی۔ انھوں نے سوال کیاکہ یہ مخالف عوام طرز عمل نہیں ہے۔ انھوں نے کہاکہ پراناہیتا چیوڑلہ پراجکٹس کے تعلق سے سابقہ حکومت نے جو فیصلہ کیا تھا، آج مہاراشٹرا حکومت سے اس تعلق سے سمجھوتہ کرلیا جارہا ہے جبکہ پہلے پراجکٹ کی تعمیر پر اعتراض کیا گیا اور اب قبول کیا جانا کیا معنی ہے؟ انھوں نے سوال کیاکہ کوتہ پلی پراجکٹ کو کیوں منسوخ کیا گیا؟ عوام کو ان باتوں سے واقف کرانے کا حکومت سے انھوں نے مطالبہ کیا۔