ٹی آر ایس کے انتخابی وعدے،خواب خرگوش کے مترادف

نظام آباد:10؍ ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر رائو نے انتخابات کے موقع پر کئے گئے اعلانات میں سے ایک بھی اعلان پر عمل نہیں کیااور انتخابات میں کئے گئے اعلانات پر عمل کرنے میں ناکام رہے۔ ان خیالات کا اظہار قانون ساز کونسل کے اپوزیشن لیڈر مسٹر ڈی سرینواس نظام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ریاستی حکومت کی تکمیل کے باوجود بھی حکومت پر عوام کو اعتماد حاصل نہیں ہوسکا اور عوام میں اعتماد پیدا کرنے میں ناکام رہے۔ مسٹر ڈی سرینواس نے ریاستی حکومت کی پالیسی پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ قرضہ جات کی معافی کی اسکیم پر ابھی تک کوئی واضح اعلان نہیں کیا گیا ہر روز ایک نئی پالیسی کا اعلان کرنے کی وجہ سے کسانوں میں افراتفری کا ماحول پیدا ہورہا ہے ۔ انتخابات کے موقع پر 7 گھنٹے بلا وقفہ برقی سربراہ اور 2 گھنٹے اضافہ کرنے کا اعلان کیاتھا لیکن اب 5 گھنٹے بھی برقی سربراہ نہیں کی جارہی ہے اور چیف منسٹر کی جانب سے 3سال تک یہ مسئلہ حل طلب ہے اعلان کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کیا جارہا ہے ۔فیس ریمبرسمنٹ پر بھی کوئی واضح اعلان نہیں کیا گیا فارسٹ اسکیم کا اعلان کیا گیا

اس کی عمل آوری نہیں کی جارہی ہے ۔ مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا لیکن یہ نا ممکن ہے۔ کانگریس کے دور میں 5 فیصد کا اعلان کیاجائے تو سپریم کورٹ سے رجوع ہوتے ہوئے 4فیصد ریزرویشن فراہم کیا گیا۔بی سی طبقات سے تعلق رکھنے والے طلبہ اعلیٰ تعلیم کے حصول میں مسائل کا سامنا کررہے ہیں۔ چیف منسٹر کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے عوام کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ ایس سی طبقات کو تین ایکر اراضی فراہم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے 15؍ اگست کو چند افراد کو اراضی فراہم کی گئی لیکن ابھی تک کسی کو بھی اراضی فراہم نہیں کی گئی اس بارے میں واضح کرنے کامطالبہ کیا۔مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کے درمیان تال میل ناگزیر ہے بغیر مرکز کے مدد کی ریاست کے ترقی کس طرح ہوسکتی ہے۔ پڑوسی ریاست چیف منسٹر دہلی سے تعلقات قائم کرتے ہوئے ریاست کیلئے فنڈس حاصل کررہے ہیں پولاورم پراجیکٹ کے مسئلہ پر کل جماعتی وفد کو دہلی لیکر جانے کا اعلان کیا تھا لیکن اب اسے فراموش کردیا۔ جامع خاندانی سروے کا استعمال کس طرح کیا جائیگا اب تک بھی کوئی وضاحت نہیں کی گئی۔ ٹی آرایس کے اراکین اسمبلی اور لیڈروں کی جانب سے عہدیداروں کو ہراساں کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔ جل یگنم کی پالیسی کو نظر انداز کرتے ہوئے تالابوں اور کنٹوںکی مرمت کی پالیسی کو شروع کیا گیامسٹر ڈی سرینواس نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن سے تعاون حاصل کرنا چاہتی ہے اپوزیشن مکمل طورپر تعاون کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔میدک ضمنی انتخابات میں حکومت کیخلاف پائی جانے والی مخالفت ووٹ کی شکیل میں تبدیل کرنے کی صورت میں کانگریس کی کامیابی یقینی ہوگی۔ اس موقع پرپردیش کانگریس کے سکریٹری این رتناکر، ڈی سریندر، ضلع پریشد رکن پوپالا شوبھا، ٹائون کانگریس صدر کیشو وینو، وقف کمیٹی صدر جاوید اکرم، کارپوریٹرس ایم اے قدوس،درام سائیلوودیگر بھی موجود تھے۔