’ٹی آر ایس کی شکست یقینی ، آئندہ حکومت ٹی جے ایس کی ہوگی ‘

نوجوانوں کی قربانیوں سے حاصل ریاست تلنگانہ کسی کی جاگیر نہیں ، عملاًایک خاندان کی حکمرانی ، عوام کے بجائے گتہ داروں کی بھلائی

چیف منسٹر کے سی آر فارم ہاؤز تک محدود ،پرگتی بھون سے حکمرانی
تلنگانہ جنا سمیتی کا قیام ، سرور نگر اسٹیڈیم میں زبردست جلسہ عام
صدر تلنگانہ جنا سمیتی (ٹی جے ایس) پروفیسر کودنڈا رام کا خطاب

حیدرآباد۔ 29 اپریل (سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی حکومت کی بدعنوانیوں کے خلاف جدوجہد اور حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے عہد کے ساتھ پروفیسر کودنڈا رام کی قیادت میں تلنگانہ جنا سمیتی (ٹی جے ایس) پارٹی کے قیام کا اعلان کیا گیا۔ تلنگانہ تحریک میں شامل اہم شخصیتوں کے ساتھ کودنڈا رام نے نئی سیاسی پارٹی کا آغاز کیا ہے۔ اس ضمن میں سرور نگر کے اسٹیڈیم میں آج شام جلسہ عام منعقد ہوا جس میں ہزاروں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی۔ پروفیسر کودنڈا رامنے اعلان کیا کہ ریاست میں آئندہ حکومت تلنگانہ جنا سمیتی کی ہوگی۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ حکمرانی کے حق سے محروم ہوچکے ہیں۔ تلنگانہ عوام نے نئی ریاست سے جو توقعات وابستہ کی تھیں، کے سی آر حکومت ان کی تکمیل میں ناکام ہوچکے ہیں۔ عوام کی بھلائی کے بجائے کنٹراکٹرس کے مفادات کا تحفظ کیا جارہا ہے۔ حکومت کے پراجیکٹس، کمیشن کے لئے ہوچکے ہیں۔ کودنڈا رام نے چیف منسٹر اور حکومت پر سخت حملہ کیا اور بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں میں غرق حکومت قرار دیا۔ ہمارے ووٹ سے اقتدار میں آکر آج ہمیں دھوکہ دیا گیا لہذا موجودہ حکمرانوں کو کرسی پر برقراری کا کوئی حق نہیں۔ انہیں فوری گدی چھوڑ دینی چاہئے۔ ٹی آر ایس کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لئے جنا سمیتی ، عوام کے درمیان جائے گی اور عوام بھی موجودہ حکومت کی بے دخلی کا فیصلہ کرچکے ہیں۔ کودنڈا رام نے کہا کہ حکومت کا رویہ اور طرز آندھرائی حکمرانوں کی طرح ہے۔ حکومت میں ہر سطح پر کنٹراکٹ اور کمیشن کے سواء کچھ نہیں۔ ترقی کے دعوے کھوکھلے ہیں۔ مشن بھگیرتا اسکیم کمیشن کے لئے شروع کی گئی ہے۔ کودنڈا رام نے کہا کہ تحریک تلنگانہ کے دوران عوام سے جو وعدے کئے گئے تھے، انہیں بھلا دیا گیا۔ سرکاری ملازمین، کسان اور بے روزگار نوجوانوں کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے۔ 2 لاکھ مخلوعہ سرکاری جائیدادوں پر تقررات میں حکومت کو کوئی دلچسپی نہیں۔ 15 تا 20 ہزار جو بھی تقررات ہوئے، وہ محکمہ پولیس میں ہوئے۔ کودنڈا رام نے کہا کہ پسماندہ طبقات اور اقلیتوں سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل میں حکومت ناکام ہوچکی ہے۔ انہوں نے سرکاری عہدیداروں کو انتباہ دیا کہ وہ حکومت میں شامل افراد کے اشاروں پر کام نہ کریں۔ جنا سمیتی برسراقتدار آنے کے بعد تمام اُمور کی جانچ کرائے گی۔ کے سی آر پر راست حملہ کرتے ہوئے کودنڈا رام نے کہا کہ حکومت، سرکاری دفتر سے نہیں بلکہ رہائش گاہ یا فارم ہاؤز سے چل رہی ہے۔

چیف منسٹر سیکریٹریٹ نہیں آتے، وہ خود کو پرگتی بھون یا فارم ہاؤز تک محدود کرچکے ہیں۔ عوام ملاقات نہیں کرسکتے۔ عوام کی متحدہ جدوجہد اور قربانیوں سے تلنگانہ حاصل ہوا۔ یہ کسی ایک خاندان کی جاگیر نہیں ہے۔ حکومت کو تلنگانہ عوام کی خواہشات اور اُمنگوں کا کوئی پاس و لحاظ نہیں ہے۔ اراضیات پر قبضہ کرنے والے اور سیٹلمنٹ کے ماہر حکومت میں شامل ہوچکے ہیں۔ تلنگانہ جنا سمیتی تبدیلی کے عہد کے ساتھ میدان میں آئی ہے۔ صدر ٹی جے ایس نے کہا کہ ترقی صرف تین اضلاع تک محدود ہوچکی ہے۔ ریاست کے دوسرے اضلاع کا کیا ہوگا۔ ان کا اشارہ کے ٹی آر، ہریش راؤ اور کویتا کے اضلاع کی طرف تھا۔ کودنڈا رام نے حکومت پر تعلیم، صحت اور زراعت جیسے ہم شعبہ جات کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کیا۔ سابق کے مقابلہ ان شعبہ جات کے بجٹ میں کمی کردی گئی۔ پروفیسر ہرگوپال نے کہا کہ تلنگانہ شہری کی آزادی سلب کرلی گئی ہے۔ ہر چھوٹے جلسہ کی اجازت پولیس سے حاصل کرنے کا لزوم ہے۔ پروفیسر کودنڈا رام نے پارٹی پرچم لہرایا۔ جلسہ عام میں انہیں متفقہ طور پر پارٹی کا صدر منتخب کرلیا گیا۔