ٹی آر ایس پارٹی چھوڑنے کا ارادہ نہیں

مخالفین پر سازش کا الزام : بسوا راج ساریا

ہنمکنڈہ۔ 29 مارچ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ٹی آر ایس پارٹی کے ریاستی جنرل سیکریٹری، سابق ریاستی وزیر بسواراج ساریا نے کہا کہ ان کا پارٹی بدلنے کی کوئی ارادہ نہیں ہے، ان کے خلاف سازش کے طور پر یہ خبریں پھیلائی جارہی ہیں کہ وہ ٹی آر ایس چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہونے والے ہیں۔ یہ سب غلط ہے۔ ان کے خلاف ان کے مخالفین کی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مستقل طور پر ٹی آر ایس میں ہی رہیں گے۔ اسی پارٹی میں رہتے ہوئے تلنگانہ کے عوام کی خدمت کرتے رہیں گے۔ ساریا نے ہنمکنڈہ میں نمائندہ سیاست اسمعیل ذبیح سے ملاقات میں ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ریاستی چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی کارکردگی اور تلنگانہ میں ہونے والی ترقیاتی کاموں اور اسکیموں کو دیکھ کر ہی ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں ے کہا کہ اپنے تعلیمی دور سے ہی وہ علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تحریک میں حصہ لیتے تھے۔ وہ اپنے سیاسی کیریئر میں تمام عہدے حاصل کرچکے ہیں۔ وہ ایک کارکن سے لے کر ریاست وزیر رہ چکے ہیں۔ وہ عہدوں کے لئے نہیں صرف تلنگانہ کی ترقی اور علیحدہ تلنگانہ ریاست کے مقصد کیلئے سیاست میں ہیں۔ وہ ہمیشہ تلنگانہ کی ترقی اور ورنگل کے عوام کی خدمت کیلئے حاضر رہیں گے۔ جس وقت وہ کانگریس میں وزیر تھے، وہ اپنے عہدہ کی پرواہ کئے بغیر علیحدہ ریاست تلنگانہ کیلئے جدوجہد میں آگے بڑھ کر حصہ لئے۔ انہوں نے پارٹی اور پارٹی ہائی کمان کی بھی پرواہ نہیں کی۔ ان کا مقصد صرف علیحدہ ریاست تلنگانہ تھا۔ ایک بار پھر زور دے کر کہا کہ وہ ٹی آر ایس پارٹی میں ہی رہیں گے، ان کا پارٹی بدلنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ جب تک وہ زندہ ہیں، ٹی آر ایس میں ہی خدمات انجام دیتے رہیں گے۔