میدک۔3ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ریاست میں ٹی آر ایس حکومت کے 90دنوں میں اب تک سو سے زائد کسانوں نے خودکشیاں کرلی ۔ ریاستی حکومت کسانوں کو تین گھنٹے بھی برقی سربراہ کرنے میں ناکام ہوگئی ۔ جب کہ کانگریس دوراقتدار میں زرعی مقاصد کیلئے 7گھنٹے برقی سربراہی کی جاتی تھی ۔ عوام صرف 90دنوں میں ٹی آر ایس سے بیزار ہوچکی ہے ۔ 2019ء میں کانگریس کو پھر سے اقتدار حاصل ہوگا ۔ صدر پردیش تلنگانہ کانگریس مسٹر پی لکشمیا منایا گارڈن میدک میں حلقہ اسمبلی میدک کے کارکنوں کے ایک اجلاس میں ان خیالات کا اظہار کیا ۔ انہوں نے حلقہ لوک سبھا میدک کے ضمنی انتخابات کے سلسلہ میں منعقدہ اس جلسہ کی صدارت ایم ایل سی ڈی سرینواس نے کی ۔ مسٹر لکشمیا نے کہا کہ سونیا گاندھی کی جانب سے علحدہ ریاست قائم کرنے کے بعد بھی رائے دہندوں نے انتخابات میں کانگریس کا ساتھ نہیں دیا ‘ ضمنی انتخابات میں کانگریس کے امیدوار وی سنیتا لکشما ریڈی کو بحیثیت ایم پی میدک منتخب کرتے ہوئے سونیا گاندھی کو ایم پی سیٹ بطور تحفہ دینے کی اپیل کی ۔ ایم ایل سی جناب محمد علی شبیر نے کہا کہ کانگریس ایک قدیم قومی پارٹی ہے ‘کانگریس عوامی خدمات کا منفرد ریکارڈ رکھتی ہے ‘ کانگریس کے سامنے تلگودیشم پارٹی آئی اور ختم ہوگئی ۔ اسی طرح آئندہ پانچ سالوں میں ٹی آر ایس کا بھی یہی حال ہوگا ۔ تلنگانہ سے ٹی آر ایس کا صفایا یقینی ہے اور اس کے پہلی کڑی ضمنی انتخابات میں ہی ثابت ہوگی ۔ حلقہ لوک سبھا میدک پر کانگریس کا قبضہ یقینی ہے ۔ ایم ایل اے اتم کمار ریڈی ‘ جانا ریڈی ‘ پدمنی ریڈی ‘ ڈی کے ارونا سابق مرکزی وزیر سروے ستیہ نارائن ‘ امیدوار حلقہ لوک سبھا میدک شریمتی سنیتا لکشما ریڈی ‘ سکریٹری ٹی پی سی سی مسٹر ایم اے غنی‘ سابق ایم ایل اے پی ششی دھر ریڈی ‘ محمد عارف حسین ‘ محمد خالد ‘ میر برکت علی احسان ‘ ایم اے ذوالفقار ‘ پی رمنا ‘ موہن گور ‘ رامچندر گوڑ‘ محمد سلیم ‘ محمد صوفی حسین ‘کنڈن سریندرگوڑ ‘ امرسنہا ریڈی ‘ سپربھارت راؤ ‘ کونسلر مدھونسدن راؤ ‘چندرپال ‘ گھنٹی راجو ‘ جی کرشنا گوڑ ‘ ایم انجیلو گوڑ کے علاوہ پارٹی کارکنوں کی بڑی تعداد شریک تھی ۔صدرپردیش کانگریس پی لکشمیا ‘ ارکان اسمبلی جانا ریڈی ‘ اتم کمار ریڈی ‘ پدمنی ریڈی ‘ ایم ایل سی محمد علی شبیر ‘ سکریٹری ٹی پی سی سی ایم اے غنی ‘ سابق مرکزی وزیر سروے ستیہ نارائن امیدوار حلقہ لوک سبھا میدک سنیتا لکشما ریڈی کے علاوہ دیگر اہم قائدین نے شرکت کی۔