ٹی آر ایس حکومت سے عوام بیزار، مستقبل میں کانگریس کا اقتدار یقینی

متحدہ کریم نگر ضلع کانگریس صدر ، سابق رکن اسمبلی کے مرتنجیم کا بیان
کریم نگر۔/13 فبروری، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ٹی آر ایس قائدین کو بنا سوچے سمجھے بکواس کرنے کی عادت ہے اور اس کا وہ بار بار مظاہرہ کررہے ہیں۔ ریاستی وزیر ٹی ہریش راؤ کا حالیہ بیان ان کی لاعلمی اور ناسمجھی کی زندہ مثال ہے۔ 70 سال میں کانگریس نے ملک کیلئے کچھ نہیں کیا، انہیں ووٹ کیوں دیا جائے اسی کے ساتھ انہوں نے راہول گاندھی کے خلاف اناپ شناپ بکتے ہوئے ناتجربہ کار کہا ہے۔ متحدہ ضلع کریم نگر کانگریس پارٹی صدر کٹکم مرتنجیم نے ہریش راؤ کے بیان کو بکواس قرار دیتے ہوئے مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ چناؤ منشور میں یہ وعدہ کیا گیا تھا کہ دلت کو تلنگانہ کا چیف منسٹر بنایا جائے گا اور کے سی آر خود چیف منسٹر بن بیٹھے ہیں۔ ہر دلت کو تین ایکر اراضی دینے کا وعدہ کیا گیا تھا اور بے زمین کسانوں کو زمین، گھر کیلئے زمین دینے کا وعدہ بھی کیا گیا لیکن نہ آج تک زمین کی تقسیم عمل میں آئی اور نہ مکانات کی تعمیر شروع ہوئی ہے البتہ کے سی آر نے عالیشان محل تعمیر کرلیا ہے۔ منشور میں مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات کا وعدہ کیا گیا تاحال اس پر کوئی قابل ذکر کارروائی نہیں کی گئی۔ کانگریس دور حکومت میں شروع کئے گئے آبپاشی پراجکٹس کو تقریباً 80 تا90 فیصد مکمل کرلئے گئے تھے ان کے نقشوں میں تبدیلی کرکے چار سال میں دس تا 20 فیصد بھی کام پورے نہ کرنے پر کیا تمہیں ووٹ دیا جائے اور کانگریس کو نہ دیا جانا چاہیئے۔ آخر کونسے کارنامے انجام دیئے ہیں کہ تمہاری پارٹی کو ووٹ دیا جائے اور کانگریس کونہ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آج ٹی آر ایس حکومت میں جس طرح کی بدعنوانیاں ہورہی ہیں اس سے پہلے کبھی نہیں ہوئیں۔ اقتدار کے 10سے 12 مہینے باقی بچے ہیں ہوش میں آکر حقائق پر غور و فکر کریں تم نے عوام کو بے وقوف بناکر اقتدار حاصل کیا ہے اس کی بنیادیں ہل چکی ہیں، عوام نے تمہیں دھوکہ باز قرار دیا ہے اب اقتدار حاصل ہونے والا نہیں ہے۔ آئندہ چناؤ میں کانگریس اقتدارپر آئے گی یہ یقینی ہوچکا ہے۔ آج کسان ہی نہیں ہر طبقہ پریشان ہے اس لئے ہر طرف سے ایم پی ٹی سی سرپنچ سے لیکر ایم ایل اے اور وزیر کے عہدہ پر جو تھے وہ کانگریس میں شامل ہورہے ہیں بنا کسی ترغیب کے۔ طلباء، ملازمین وزیر اعظم نریندر مودی اور کے سی آر کے احمقانہ فیصلوں سے پریشان ہیں۔ بینکوں میں روپیہ نہیں ہے۔ ٹی آر ایس حکومت محض پولیس کی مدد سے چل رہی ہے۔ کے مرتنجیم نے کہا کہ ٹی آر ایس کی اُلٹی گنتی شروع ہوچکی ہے اور اب اس کا نام و نشان باقی رہنے والا نہیں ہے۔