سنگاریڈی۔/2اپریل، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) سربراہ ٹی آر ایس مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے علحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے بعد پہلی مرتبہ ضلع میدک کے جوگی پیٹ میں جشن تلنگانہ اجلاس میں شرکت کی۔ اس موقع پر ایک زبردست عوامی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تلگودیشم پارٹی سیما آندھرائی پارٹی ہے ایسی پارٹی کی تلنگانہ میں کوئی ضرورت نہیں ہے۔ سیما آندھرا کے آبپاشی پراجکٹس پر ہمیشہ حکومتوں نے توجہ دی جبکہ علاقہ تلنگانہ کے لئے آبپاشی پراجکٹس پر کوئی توجہ نہیں دی، یہاں تک کہ سنگور پراجکٹ کے کنالس کی تعمیر پر بھی سست رفتار کام انجام دیئے گئے۔ کے سی آر نے کہاکہ سنگور پراجکٹ کا پانی صرف اضلاع میدک اور نظام آباد کے افراد کو ہی حاصل ہونا چاہیئے جبکہ جبکہ دریائے کرشنا کا پانی حیدرآباد کو سربراہ کیا جانا چاہیئے۔ سنگور پراجکٹ کی سطح آب میں اضافہ کرتے ہوئے حلقہ اسمبلی اندول کے زرعی شعبہ کیلئے پانی سربراہ کیا جائے گا۔ آئندہ انتخابات میں ٹی آر ایس برسر اقتدار آئے گی تو جوگی پیٹ میں شوگر کین ریسرچ سنٹر کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ ہر ضلع میں غریبوں کیلئے 10ہزار مکانات تعمیر کئے جائیں گے۔ امکنہ اور زرعی قرضہ جات معاف کردیئے جائیں گے۔
ضلع میدک کو تین حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے تین اضلاع کا درجہ دیا جائے گا جن میں سنگاریڈی، میدک اور سدی پیٹ کو اضلاع کا درجہ دیا جائے گا۔اس طرح نئی ریاست تلنگانہ میں 24 اضلاع کا قیام عمل میں لاتے ہوئے ترقی دی جائے گی اور غریب مریضوں کے علاج و معالجہ کیلئے ہمیشہ میں فکرمند رہتا ہوں۔ چنانچہ حیدرآباد کے نمس دواخانہ کی طرز پر ہر ضلع مستقر پر ایک دواخانہ قائم کیا جائے گا جس میں تمام سہولیات فراہم رہیں گی۔ کے سی آر نے کہا کہ کے جی تا پی جی مفت تعلیم فراہم کی جائے گی۔ عرصہ دراز سے غریب عوام کو 70روپئے وظیفہ دیا جارہا ہے اور کانگریس نے 200روپئے وظیفہ کیا جو کہ اس مہنگائی کے دور میں ناکافی ہے۔ ٹی آر ایس پارٹی برسراقتدار آئے گی تو غرباء کو ایک ہزار روپئے وظیفہ، معذورین کو 1500روپئے وظیفہ جاری کیا جائے گا۔ علاقہ تلنگانہ میں بارش بہتر ہونے کی وجہ سے موسم ہمیشہ سے ہی زرعی شعبہ کی کاشت کیلئے سازگار رہا ہے
چنانچہ ماہرین زراعت کی خدمات حاصل کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ رقبہ پر کاشت کرنے پر توجہ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو 12فیصد تحفظات فراہم کئے جائیں گے، وقف اراضی کے تحفظ کیلئے وقف بورڈ کو عدالتی اختیارات بھی دیئے جائیں گے۔ بیروزگاری دور کرنے کیلئے ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔ ٹی آر ایس کے اقتدار میں آتے ہی فوری ایک لاکھ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے اقدامات کرے گی۔ اس موقع پر نظام آباد ضلع سے تعلق رکھنے والے بی بی پاٹل نے ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلی اور بی بی پاٹل ٹی آر ایس پارٹی کے حلقہ پارلیمان ظہیرآباد سے متوقع امیدوار ہیں۔ اوما دیوی میدک نے بھی کے سی آر سے ملاقات کرتے ہوئے ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلی۔ اس موقع پر ہریش راؤ، آر ستیہ نارائنا صدر ضلع ٹی آر ایس، چنتا پربھاکر انچارج حلقہ سنگاریڈی، پی مانک ریڈی، پوچارم سرینواس ریڈی اور دیگر موجود تھے۔