مسلمانوں کو گمراہ کرنے کا کے سی آر پر الزام : محمد جاوید اکرم
نظام آباد ۔ 4 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام )کانگریس پارٹی کے پرچار کمیٹی کے چیرمین محمد جاوید اکرم نے آج سیاست نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ چیف منسٹر چندر شیکھر رائو کا دورہ بے فیض ہے انہوں نے انہوں نے بی جے پی کے اشاروں پر اسمبلی کو تحلیل کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ محمد جاوید اکرم نے کہا کہ نظام آباد کے انتخابی جلسہ سے چیف منسٹر نے 57 منٹ مخاطب کیا اور اس میں 2تا 3 منٹ اُردو میں تقریر کرتے ہوئے اشعار سناکر مسلمانوں کو خوش کرنے کی کوشش کی گئی ۔ مسلمانوں کا اشعاروں سے پیٹ نہیں بھرے گا یہ انتخابات کے موقع پر تحفظات فراہم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اس سے انحراف کرلیا اور ٹی آرایس کا ساتھ دینے والی مجلس بھی خاموش تماشائی ہے ۔ ٹی آرایس آرایس ایس سے پیدا کردہ جماعت ہے ٹی آرایس آرایس ایس ایک جیسے نام ہے نظام آباد کے جلسہ میں مسلم قائدین کو شہ نشین پر بٹھانا مناسب نہیں سمجھا ۔ ریڈ کو چیرمین ایس اے علیم و دیگر قائدین کو شہ نشین کو جگہ فراہم نہیں کی گئی اور نہ ہی مسلمانوں سے انتخابی منشور کے تجاویزات حاصل کئے گئے ۔ چیف منسٹر مسٹر چندر شیکھر رائو عظیم اتحاد پر تنقید کرنے کے علاوہ کوئی بھی صحیح بات نہیں بتائی ۔ مسٹر چندر شیکھر رائو نے مجلس پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مجلس اتحاد المسلمین مسلمانوں کی جماعت نہیں ہے اور نہ ہی مجلس کو مسلمانوں سے کوئی دلچسپی ہے اگر مسلمانوں سے دلچسپی ہوتی تو تحفظات کی فراہمی پر مجلس پر دبائو ڈالتی ۔ مجلس آج تک بھی کوئی غریب مسلمانوں کو ان کے تعلیمی اداروں میں فیس فراہم کیا اور نہ ہی کسی غریب مسلمان کو آئی اے ایس ، آئی پی ایس کی تعلیم کی فراہمی کیلئے امداد کی ۔ اگر مجلس ملک گیر سطح پر ایک بھی مسلمان کو آئی پی ایس اور آئی اے ایس بنانے کے یا مجلس کے خرچ پر آئی اے ایس ، آئی پی ایس بنا ہے اگر ایسا کیا گیا تو اس عہدیدار سے ملاقات کے بعد کانگریس سے مستعفی ہوتے ہوئے مجلس میں شمولیت کیلئے تیار ہوں ۔ مسٹر جاوید اکرم نے کہا کہ ٹی آرایس مجلس کو سامنے پیش کرتے ہوئے مسلمانوں کے ووٹ حاصل کرنے کا خواب دیکھ رہی ہے اور نہ ہی مسلمان نہ ہی مجلس کو ووٹ دیں گے اور نہ ہی ٹی آرایس کو ووٹ دیں گے ۔عوام کو گمراہ کرنے کیلئے اُردو میں تقریر کرتے ہوئے اشعار پیش کرنے سے مسلمانوں کو کوئی حاصل ہونے والا نہیں ہے مسلمانوں کو روزگار کی فراہمی کیلئے مخلوعہ جائیدادوں پر تقرر عمل میں لانے کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے بعد ٹی آرایس بی جے پی سے مفاہمت کرلی گئی اور 2019 ء کے انتخابات ٹی آرایس بی جے پی کا کھل کر ساتھ دینے کے امکانات ہیں ۔ ٹی آرایس اور بی جے پی درمیان خفیہ طور پر یہ معاہدہ ہوا ہے اور انتخابی خرچ بھی بی جے پی ٹی آرایس کو فراہم کررہی ہے ۔