ٹی آر ایس، بی جے پی کی کٹھ پتلی، کے سی آر اور یوگی میں کوئی فرق نہیں

جگتیال میں کانگریس کے انتخابی جلسہ سے مولانا اطہر دہلوی، مولانا معراج القاسمی اور ٹی جیون ریڈی کا خطاب

جگتیال05 ڈسمبر(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) جگتیال میں گذشتہ رات مہا کو ٹمی کانگریس امیدوار ٹی جیون ریڈی کی صدارت میں جامع مسجد جگتیال سے متصل منعقدہ انتخابی جلسہ عام میں بحیثیت مہمان خصوصی مولانا اطہر دہلوی اور مولانا معراج القاسمی، سرپرست جمعیت العلماء ،انجمن علماء حفاظ جگتیال ،مفتی صدیق صدر انجمن علماء حفاظ کے علاوہ دیگر نے شرکت کی ،اس موقع پر مولانا اطہر دہلوی نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ملک خطرے میں ہے ملک کا دستور اور جمہوریت اور سیکولریزم خطرے میں ہے،اس کی بقاء کیلئے 7ڈسمبر کو تلنگانہ میں منعقدہ انتخابا ت فیصلہ کن ہے لالچ میںنہ آئیں 1947میں لمحوں کی غلطی سے صدیوں کی سزا ء بھگتنا پڑ رہا ہے،انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے ملک پر گاندھی کے قاتل نتھو رام گوڈ کے ساتھ چلنے والے حکمرانی کررہے ہیں،

انہوں نے کہا کہ تلنگانہ انتخابات صرف تلنگانہ تک محدود نہیں ہے،اور ملک کے حالات انتہائی تشویش ناک ہے،شریعت میں مداخلت تاریخ میں کوئی معمولی واقعہ نہیں ہے طلاق ثلاثہ کی آڑ میں قرآن اور شریعت کو بدلنے کی بات کی جارہی ہے، انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے خوابوں میں سب کچھ دیکھایا اور خوابوں میں ہی سب کچھ دیکھا انہوں نے حیرت کا اظہار اور دلائیل کے ساتھ پیش کرتے ہوئے کہاکہ یوگی اور کے سی آر میں کوئی فرق نہیں،یہاں بھی نماز کی ادائیگی میں رکاوٹ ،اور شہر کے نام میں تبدیلی ،فیضاء آباد ،الہ آباد کے نا م بدل نے پر غلط کہتے ہیں ،یہاں پر کے سی آر آصف آباد کا نام بدل کر کمرم بھیم رکھتے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں یہ کیسا سیکولیریزم اور کس طرح کی جمہوریت ہے،کے سی آر 12%فیصد تحفظات دینے کا وعدہ کرتے ہیں وہیں پر سوال کرنے پر باپ کو بولنے کی با ت کرنا یہ کہاں کی جمہوریت ہے،جو شخص باپ کی بات کرتا ہے وہ کبھی قابل اعتبار نہیں کرتا۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں اب دستور کو بچانے کی ضرورت ہے اور ملک میں اگلے پانچ سال کیسی حکومت ہو 7تاریخ کوعوام فیصلہ کرنا ہے،ووٹ دینے سے پہلے دادری میں اخلاق کاقتل اور جئے پور کے سڑک پر پہلو خان کا قتل اور گجرات میں ماں کے پیٹ سے بچے کو نکال کر ماردیا گیا اور ہریانہ ریاست کے 138مساجد پر جمعہ کی نماز کی پابندی اور یوپی میں مساجد سے اذانوں پر پابندی کو مدد نظر رکھتے ہوئے اپنے ووٹ کا استعمال کرنے کی اپیل کی۔ اس موقع پر مولانا معراج القاسمی نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک کے حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے جمعیت علماء نے کانگریس پارٹی کی تائید کا فیصلہ کیا ،انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس ،پار ٹی بی جے پی کی گھرداماد پارٹی ہے،اس موقع پر کانگریسی امید وار ٹی جیون ریڈی نے مخاطب کرتے ہوئے جمہوریت کو زندہ رکھنے کیلئے ہماری سیاسی مفاہمت متحدہ محاز ہے،اس کا مقصد تانا شاہی حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنا ہے،جو ہر محاذ میں ناکام اور دھوکہ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ تاریخی قلعہ پر 20سال سے عیدین کی نمازیں ادا کی جاتی ہے ٹی آر ایس حکومت نے عید سے عین قبل قلعہ کو مقفل کیاگیا،کیا یہی سیکولرز م ہے ،

میں ہمیشہ سیکولر ذہنیت کے ساتھ مسلمانوں کے ساتھ ہوں اور رہونگا۔ مسلمانوں کو 12%فیصد تحفظات فراہم کرنے کا جھو ٹا وعدہ کیا گیا ،مودی کی گردن جھکا کر ذونل لانے والے 12%فیصد تحفظات کیوں نہیں لائے ،جب کہ صدر جمہوریہ ،نائب صدر جمہوریہ اور نوٹ بندی اور جی ایس ٹی ،ہر موقع پر مودی سرکار کا ساتھ دیا گیا ،اس کاراز کیا ہے،صرف کے سی آر اپنے اُوپر سی بی آ ئی انکوری سے بچنے کیلئے مودی کے ہاتھوں فروخت ہونے کا الزام لگایا،مودی کی گردن جھوکانہ دور کی بات مودی کے گود میں بیٹھنے کی بات کہی ،مسلمانوں کی شریعت میں مداخلت اور دستور میں مداخلت کرنے والوں کا ساتھ دینے والوں کو مسلمانوں سے ووٹ مانگنے کا حق نہیں ہے،اس موقع پر سابقہ بلدیہ چیرمین گری ناگابھوشنم ،یوسف آزاد ،مصطفی کمال ،بسم اللہ خان، رکن الدین،ظہیر الدین منظور ،سراج الدین منصور،میر کاظم علی،عبدالرحیم تلگو د یشم قائد،محمد کبیر،محمد مجیب الدین،محمد معیز الدین،اور دیگر کونسلر س کے علاوہ عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔جلسہ میں غلام نبی آزاد کو کریم نگر پولیس کی جانب سے ہیلی کیاپٹر کی اجازت نہ دینے پر اس جلسہ میں شرکت نہیں کئے اس جلسہ کی کاروائی مفتی خلیل الدین قرات کلام سے آغاز ہوا اور حافظ شمش الدین تبریز نے کاروائی چلائی،