کلکٹر کا دورہ یلاریڈی پیٹ، میڈیکل آفیسر معطل، زیرعلاج بچوں کو دیکھنے کیلئے کے ٹی آر بھی دواخانہ پہنچ گئے
گمبھی راؤ پیٹ۔ 23 اگست (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) پینٹا والین ٹیکہ کے اثر سے دو ماہ کی بچی فوت اور دیگر پانچ بچوں کی حالت کافی تشویشناک ہوگئی، جنہیں بغرض علاج جنگی خطوط پر کریم نگر، حیدرآباد منتقل کردیا گیا۔ محکمہ صحت کی لاپرواہی کا یہ واقعہ ضلع سرسلہ کے یلاریڈی پیٹ منڈل میں پیش آیا۔ یلاریڈی پیٹ منڈل کے کورٹلہ پیٹ ، بوپاپور سے تعلق رکھنے والی خواتین جن میں مادھوی، کونڈہ رمیا، ڈی ریکھا وغیرہ شامل ہیں، اپنے کمسن بچوں کو ٹیکہ اندازی کے روز چہارشنبہ کو ہیلتھ پرائمری سنٹر یلاریڈی پیٹ سے رجوع ہوئی تھیں۔ immonization کے تحت پینٹا والین ٹیکہ دے کر گھر روانہ کردیا گیا۔ گھر واپس آنے کے بعد مادھوی نامی خاتون کی دو ماہ کی بچی کی طبیعت اچانک بگڑ گئی جسے مقامی دواخانہ سرسلہ پھر کریم نگر منتقل کیا جارہا تھا کہ راستے میں دم توڑ دی۔ اس طرح کونڈہ رمیا، ڈی ریکھا نامی خواتین کے بچوں کی بھی حالت بگڑ گئی، جنہیں بھی علاج کی خاطر تشویشناک حالت میں کریم نگر اور حیدرآباد منتقل کردیا گیا۔ ٹیکہ اندازی کے بعد اچانک دو ماہ کی بچی کی موت اور دیگر بچوں کی حالت نازک ہونے پر مقامی عوام نے ہیلتھ پرائمری سنٹر کے ذمہ داروں پر لاپرواہی کا الزام عائد کرتے ہوئے برہم ہوگئے جس کی وجہ ایک کمسن بچی کی جان چلے گی جبکہ دیگر بچوں کی حالت تشویشناک ہوگئی ۔ واقعہ کی اطلاع پاکر ضلع کلکٹر سرسلہ کرشنا بھاسکر نے موضع کورٹلہ پیٹ کا دورہ کرتے ہوئے متوفی لڑکی کے افراد خاندان سے ملاقات کی اور واقعات سے آگاہی حاصل کرتے ہوئے ہیلتھ پرائمری سنٹر یلاریڈی پیٹ کے میڈیکل آفیسر کو فوراً معطل کردیا اور زیرعلاج بچوں کی نگہداشت کیلئے سرکاری طور پر مکمل طور پر تعاون کرنے کا وعدہ کیا اور اخباری نمائندوں کی جانب سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ لڑکی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی طبیعت بگڑنے اور اس کی موت کا سبب معلوم ہوگا۔ بتایا گیا کہ حیدرآباد میں زیرعلاج بچوں کی طبیعت کے بارے میں آج دوپہر حلقہ کی نمائندگی کرنے والے ریاستی وزیر کے ٹی راما راؤ دواخانہ پہنچ کر ڈاکٹروں سے بات چیت کی۔