نئی دہلی۔یکم نومبر(سیاست ڈاٹ کام) مرکزی کابینہ نے نیشنل کونسل فارٹیچر ایجوکیشن قانون میں ترمیم کے لئے بل کو منظوری دے دی ہے جس سے قومی ٹیچر کونسل کی اجازت کے بغیر بی ایڈ کی ڈگری دینے والے تعلیمی اداروں کو منظوری مل جائے گی۔وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں آج کابینہ کی میٹنگ میں یہ منظوری دی گئی۔ یہاں جاری ایک سرکاری بیان کے مطابق نیشنل کونسل فار ٹیچر ایجوکیشن ایکٹ 1993 میں ترمیم کرکے ایک نیا بل لایا جائے گا۔ جس کے ذریعہ ان مرکزی یاریاستی تعلیمی اداروں اور یونیورسٹیوں کے بی ایڈ اور ڈی ایڈ نصاب کو سابقہ تاریخوں سے منظوری مل جائے گی جو نیشنل کونسل فار ٹیچر ایجوکیشن کی اجازت کے بغیر چل رہے ہیں۔اس ترمیم شدہ قانون کے ذریعہ ان اداروں کو ایک مرتبہ میں ہی اجازت دے دی جائے گی جس سے طلبہ کا مستقبل تاریکی میں نہیں پڑے گا اور ڈگری لینے وایل طلبہ کو ٹیچرکی ملازمت مل سکے گی۔ کونسل نے تمام اداروں کو خط لکھ کر اطلاع دی تھی کہ وہ اپنا نصاب چلانے کے لئے اس سال 31مارچ تک کونسل سے اجازت لے لیں۔1993کا یہ قانون جموں و کشمیر کو چھوڑ کر تمام ریاستوں میں 1995 سے نافذ ہے ۔ اس قانون کا مقصد بی ایڈ او رڈی ایڈ کورس کے معیار کو یقینی بنانا تھا۔