گلبرگہ26؍نومبر(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز): انڈین یونین مسلم لیگ نے حکومت کرناٹک سے عظیم محب وطن، اولین مجاہد آزادی حضرت ٹیپو سلطان شہید کی سوانح اور اُن کی مکمل تاریخ کو نصاب میں شامل کرنے کا پرزور مطالبہ کیا ہے ۔ انڈین یونین مسلم لیگ ضلع گلبرگہ کے زیر اہتمام حضرت ٹیپو سلطان شہید کے یو پیدائش کے موقع پر قائد ملت ہال متصل دفتر مسلم لیگ نیا محلہ گلبرگہ ٹیپو سلطان قومی یکجہتی مشاعرہ منعقد ہوا۔مولانا محمد نوح ریاستی سیکریٹری انڈین یونین مسلم لیگ نے مشاعرہ میں خطبۂ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ٹیپو سلطان کی سوانح اور تاریخ نصاب میں شامل تھی لیکن بعد میں اسے فرقہ پرست و فاشسٹ تعلیمی ماہرین کی سازش کے تحت تعلیمی نصاب سے حذف کیا گیا۔ انہوں نے طلباء و نوجوانوں کو ملک کی آزادی کے لئے ٹیپو سلطان کی عظیم جدوجہد اور ایک مثالی سیکولر حکمران کی حیثیت سے ٹیپو سلطان کے ترقی کارناموں سے واقف کروانے کے لئے اُن کے تاریخ کو دوبارہ نصاب میں شامل کرنے کی ضرورت ہے ۔ مولانا محمد نوح نے کہا کہ اس سلسلہ میں مسلم لیگ دیگر تنظیموں کے تعاون سے مؤثر تحریک چلائی گی۔ انہوں نے ٹیپو سلطان کے یوم پیدائش کو سرکاری سطح پر منانے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس فیصلہ کے لئے چیف منسٹر کرناٹک سدرامیا اور وزیر اقلیتی بہبود الحاج قمرالاسلام صاحب کی بھر پور ستائش کی ۔ مولانا محمد نوح نے مزید کہا کہ یوم پیدائش ٹیپو سلطان پر سرکاری تقریب کے انعقاد کی بی جے پی ، وی ایچ پی اور بجرنگ دل مخالفت کر رہے ہیں ۔ اور ٹیپو سلطان کے خلاف ہندو دشمن ہونے کا گمراہ کن پروپگنڈہ کر رہے ہیں جبکہ ان تنظیموں اور ان کے قائدین کا ملک کی جدوجہد آزادی میں کوئی رول نہیں رہا ان تنظیموں کو کوئی اخلاقی حق نہیں پہنچتا کہ وہ ٹیپو سلطان کے خلاف بیان بازی کریں ۔ قبل ازیں مشاعرہ کی کارروائی کا آغاز حافظ محمد اقبال ضلعی سیکریٹری مسلم لیگ کی قرأت و نعت سے ہوا۔ جناب اعظم خان کی نعت خوانی کے بعد بزرگ شاعر سید سجاد علی شاد کے کلام سے مشاعرہ کا آغاز عمل میں آیا۔ جناب محب کوثر، سعید عارف، ڈاکٹر وحید انجم، جناب حامد اکمل ، قاضی انور،شکیل صدف، حسن محمود، ناصر عظیم ، مختار احمد سہروردی، ڈاکٹر سید چندا حسینی اکبر، نور دلکش، عبدالباسط فگار، مبین احمد زخم ،شاہد لطیف،الیاس صابری، تسکین صابری ، عبدالقدیر توپچی اور راشد ریاض نے ٹیپو سلطان اور قومی یکجہتی پر کلام سنا کر مشاعرہ میں سما باندھ دیا۔ ہر شاعر کے کلام کو بیحد سراہا گیا اور سامعین خوب داددی ، شعراء نے قومی یکجہتی کو کمزور کرنے والی فرقہ پرست و فاشسٹ جماعتوں کے لیڈران اور رشوت خور اور بدعنوان حکمرانوں پر زبردست چوٹ کی ۔ حضرت ٹیپو سلطان شہید کو بھر پور خراج تحسین پیش کیا۔ بزرگ شاعر جناب سراج وجیہہ نے مشاعرہ کی صدارت کی ، انہوں نے کلام سنانے کے علاوہ صدارتی خطاب میں حضرت ٹیپو سلطان کو عالم و صوفی اور رعایا پرور حکمران قرار دیتے ہوئے ملک کے لئے اُن کی بے مثال قربانیوں اور خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے بجائے اُن کے کردار کو مسنح کرنے کے لئے ہورہی کوششوں پر سخت اظہار تاسف کیا۔ جناب محب کوثر نے حضرت ٹیپو سلطان کے نام پر حکومت کرناٹک یا اُردو اکاڈمی کی جانب سے ایوارڈ قائم کرنے کا پرزور مطالبہ کیا ۔ مبین احمد زخم نے مسلم لیگ کے زیر اہتمام ٹیپو سلطان اور قومی یکجہتی پر کامیاب مشاعرہ کے انعقاد کے لئے مسلم لیگ کی ستائش کرتے ہوئے مسلم لیگ کے تحت علمی، ادبی ، سرگرمیاں بھی شروع کرنے کا مشورہ دیا۔ مولانا محمد نوح، حافظ محمد اقبال، عبدالسلام رنگریز، عبدالرشید لنجے اور ڈاکٹر عمار صدر ایم ایس ایف نے تمام شعراء کے علاوہ سینئر صحافی عزیز اللہ سرمست ، مرزا کاظم بیگ سابق چیرمین سٹی کارپوریشن، الحاج سلیم صدیقی صدر الامین ایجوکیشنل سوسائٹی ، ولی احمد صدر سر سید ایجوکیشنل ٹرسٹ ، جواد میر صحافی کے علاوہ دیگر اصحاب کی شال پوشی انجام دی۔ محمد سجاد حسین نے برجستہ اشعار سُنا کر مشاعرہ کی کامیاب نظامت کی ۔ خواجہ صدر الدین پٹیل ضلعی نائب صدر نے آخر میں شکریہ ادا کیا۔ زائد از4گھنٹوں تک چلے اس مشاعرہ میں بازوق سامعین اور علمی، ادبی شخصیات کی کثیر تعداد شریک رہی ۔