پرتھ ۔ 18 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویراٹ کوہلی نے آسٹریلیا کے خلاف دوسرے ٹسٹ میں ناکامی اور صرف چار فاسٹ بولروں کو شامل کرنے کے ساتھ اسپنر کو نہ کھلانے کے ایک اپنے فیصلہ پر برقرار رہتے ہوئے ٹیم کے انتخاب پر کی جانے والی تنقید کو مسترد کردیا۔ گذشتہ چند دنوں سے دوسرے ٹسٹ کیلئے منتخب کئے جانے والے 11 کھلاڑیوں میں مخصوص اسپنر کو شامل نہ کرنے کے کوہلی کے فیصلہ پر شدید تنقید کی جارہی تھی اور بالآخر اسے پرتھ ٹسٹ میں 146 رنز کی شکست برداشت کرنی پڑی جبکہ آسٹریلیائی ٹیم نے اس کامیابی کے ذریعہ سیریز کو 1-1 سے برابر کرلیا ہے اور اب دو مقابلے باقی ہیں۔ اپنے فیصلہ پر اظہارخیال کرتے ہوئے کوہلی نے کہا کہ ٹیم میں اسپنر کو شامل نہ کرنے کا شروع سے ہی فیصلہ کیا گیا تھا اور ہمیں امید تھی کہ پرتھ کی وکٹ پر ٹیم میں موجود چار فاسٹ بولر ہی ذمہ داری نبھالیں گے۔ انہوں نے مزید کہاکہ خصوصاً ہم پہلی اننگز میں جو سبقت حاصل کرنا چاہتے تھے وہ ہمیں نہیں ملی جبکہ چوتھے دن کے پہلے سیشن میں وکٹ حاصل نہ کرنے کے باوجود صرف 56 رنز ہی دیئے گئے۔ کوہلی نے مزید کہا کہ فاسٹ بولروں نے بہترین بولنگ کی ہے اور خاص کر محمد سمیع نے جس طرح کا مظاہرہ کیا وہ دیکھنے لائق تھا۔ میں سمجھتا ہوں کہ بولروں نے منصوبہ کے مطابق 95 فیصد نتائج دیئے جو ان سے امید کی جارہی تھی۔ علاوہ ازیں ان مظاہروں پر اطمینان ہی کیا جاسکتا ہے۔ ہندوستانی کپتان نے مزید کہاکہ ماضی میں بھی ہم نے چار فاسٹ بولروں کے ساتھ مقابلے کھیلے ہیں۔ کوہلی نے یہ اعتراف کیا کہ چار فاسٹ بولروں کی شمولیت سے لوور آرڈر میں بیٹنگ کمزور ہوئی ہے۔ بھونیشور کمار پر فاسٹ بولر اومیش یادو کو ترجیح دی جانے کے ضمن میں کئے گئے استفسار پر کوہلی نے کہا کہ حالیہ دنوں میں کمار نے چار روزہ زیادہ مقابلے نہیں کھیلے ہیں ان کے برعکس یا امیش یادو نے حالیہ دونوں میں ٹسٹ کرکٹ کھیلنے کے علاوہ بہترین مظاہرے بھی کئے ہیں جس کی وجہ سے انہیں کمار پر ترجیح دی گئی۔ کوہلی نے مزید کہا کہ انہوں نے پرتھ کی اس وکٹ پر جذیجہ کو قطعی 11 کھلاڑیوں میں شامل کرنے کا نہیں سوچا تھا اور کیونکہ اس وکٹ کو فاسٹ بولروں کے لئے سازگار مانا جارہا تھا اور اشون زخمی ہونے کی وجہ سے پہلے ہی ٹیم سے باہر ہوچکے تھے۔