ٹیم انڈیا میں انتخاب کے ضمن میں نہرہ کے رول کا انکشاف کرتے ہوئے سراج نے ادا کیاشکریہ

حیدرآباد۔حیدرآباد کے ابھرتے تیز گیند باز محمد سراج کا خواب بالآخر پورا ہوتا اس وقت دیکھائی دیا جب انہیں سلیکٹرس کی جانب سے اسبات کا فون کال موصول ہوا ہے کہ نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے جانے والے ٹی 20میاچ میں ویراٹ کوہلی کی زیرقیادت 16کھلاڑیوں کی ٹیم میں ان کو شامل کیاگیا ہے۔ سراج اس وقت سرخیو ں میں ائے تھے انڈین پرائمیر لیگ میں سن رائزرس حیدرآباد نے 2.6کروڑ روپئے میں سراج کو اپنے لئے خریدا تھا۔

اپنے دس میاچوں میں سراج نے چھ وکٹ لے کر بہترین گیند بازی کا مظاہر ہ کیاتھا۔ سراج نے ائی پی ایل کے دسویں سیزن میں یہ مظاہرہ پیش کیاتھا۔ یہ بات اب تک صاف نہیں ہوئی ہے کہ وہ نیوز لینڈ کے خلاف کھیلنے جانے والے پہلے ٹی20مقابلے میں جگہ حاصل کرنے میں کامیاب ہونگے یا نہیں۔جذبات میں مغلوب گیند باز نے اشیش نہرہ کا شکریہ ادا کیا ہے جنھوں نے ایک چھوٹے بھائی کی طرح سراج کی رہنمائی کی ۔

ایک انٹریو کے دوران این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے سراج نے کہاکہ’’میں نے ائی پی ایل2017کے دوران نہرہ بھائی کے ساتھ کھیلا ہے۔ نٹ سیشن کے دوران انہوں نے بہت سارے طریقے سیکھائے۔اس سے میرے کھیل میں کافی سدھار آیا۔ انہوں نے مجھے کبھی بھی اس بات کا احساس نہیں ہونے دیا کہ وہ بیس سال سے کرکٹ کھیل رہے کھلاڑی ہیں۔ انہوں نے ہمیشہ ہی میرے ساتھ چھوٹے بھائی جیساسلوک کیا۔

انہوں نے مجھے بتایاکہ کس طرح گیندکی تبدیلی کے ذریعہ ایک بلے باز کو بے وقوف بنایاجاسکتا ہے‘‘۔سراج نے کھیل کے دوران نہرہ کے ساتھ ہونے والی بات چیت کو یاد کرتے ہوئے کہاکہ ’’ بال ایسا پکڑ‘ اور ایسا ڈال‘ بلے باز کے پیروں کی حرکت پر توجہہ دے اور پھر لائن اور لینتھ تبدیل کر‘‘۔ نہرہ نیوز لینڈسے پہلے ٹی 20مقابلے جو ان کے گھریلو میدان پر ہورہا ہے کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرباد کردیں گے اور سراج کو امید ہے کہ وہ اس ٹیم کے گیارہ کھلاڑیوں میں جگہ بناتے ہوئے عظیم کھلاڑی کے ساتھ کھیلنے کا موقع ملے گا۔سن رائزرس حیدرآباد میں ائی پی ایل کے لئے ان کے 2.6کروڑ میں انتخاب کے بعد بہت سارے لوگوں کی پلکیں اوپر اٹھ گئی ۔

بیس لاکھ سے سرا ج کی بولی شروع ہوئی تھی۔ سراج نے بتایا کہ ائی پی ایل نے کس طرح ان کی معاشی مدد کی۔ سراج نے کہاکہ’’ میرے والد ایک اٹو رکشا ڈرائیور ہیں۔ انہوں نے مجھے کرکٹر بنانے کے لئے سخت محنت کی۔ میں نہیں چاہتا تھا کہ ان کی سخت محنت رائیگاں جائے۔ شکرہے مجھے ائی پی ایل میں موقع مل گیاجس نے میری زندگی میں تبدیلی لائی۔اب میں معاشی طور پر کافی مستحکم ہوں‘‘۔ انہوں نے کہاکہ ’’ میں نے زندگی میں بہت سخت حالات کا سامنا کیاہے ۔ میرے والد نے بنا ء کسی اگر مگر کے ہر چیز مہیا کی۔

وہ چاہتے تھے میں کسی روز ہندوستان کی نمائندگی کروں۔ مجھے بیٹے ہونے پر اب فخر محسوس ہورہا ہے۔سراج نے اس بات کی بھی وضاحت کردی کہ اب وہ اپنے والد کو اٹو چلانے سے منع کردیا ہے اور مجھے انڈیاکے کھیلتے دیکھنے کے لئے بے چین ہیں۔

سراج نے کہاکہ ’’ یقین مانیں انتا جلدی مجھے انڈین ٹیم کے لئے کال ائے گا اس بات کو یقین نہیں تھااتنا جلدی مجھے فون کال ائے گا۔میں اپنی خوش کا اندازہ بیان نہیں کرسکتا۔ان کا خواب پورا ہونے پر میرے والدین بھی کچھ کہنے کے موقف میں نہیں ہیں۔جب میں نے انہیں اس کے متعلق بتایا کہ وہ سکتہ رہ گئے ۔