دبئی ۔ 22 اگست (سیاست ڈاٹ کام) آئی سی سی ونڈے ورلڈ کپ 2015ء کے آغاز میں 175 دن باقی ہیں اور اس دوران کل ہمبن ٹوٹا میں میزبان سری لنکا اور پاکستان کے درمیان ونڈے سیریز شروع ہورہی ہے جس کے چند دنوں بعد زمبابوے میں جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا میزبان ٹیم کے ساتھ سہ رخی سیریز کھیلیں گے اور اسی دن انگلینڈ کے دورہ پر موجود ہندوستانی ٹیم 5 مقابلوں کی ونڈے سیریز کا آغاز کرے گی اس طرح آئندہ چند دنوں میں بین الاقوامی سطح پر کئی اہم سیریزیں کھیلی جارہی ہیں جس کی بدولت آئی سی سی کی ونڈے درجہ بندی میں کھلاڑیوں اور ٹیموں کے مقامات میں بڑی تبدیلی کا امکان ہے۔ دریں اثناء میزبان ویسٹ انڈیز پہلے ہی بنگلہ دیش کے خلاف تین مقابلوں کی ونڈے سیریز کا آغاز کرچکی ہے۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم سری لنکا کے دورہ پر کل ونڈے سیریز کا آغاز کررہی ہے جبکہ پیر کو برسٹل میں ہندوستانی ٹیم انگلینڈ کے خلاف 5 مقابلوں کی سیریز کا پہلا میچ کھیلے گی۔ مجموعی طور پر آئندہ 16 دنوں میں بین الاقوامی سطح پر 17 مقابلے منعقد شدنی ہیں۔
آئی سی سی کی درجہ بندی میں موجود سرفہرست 6 ٹیموںکے درمیان درجہ بندی کے مقامات کا فروغ صرف 15 نشانات کے ذریعہ ہے اور ان مقابلوں کے دوران ٹیموں کی جانب سے حاصل کی جانے والی فتوحات کا اثر اس کی درجہ بندی پر بھی ہوگا۔ ٹیموں کے کوچ نہ صرف درجہ بندی بلکہ 2015ء میں منعقد شدنی ورلڈ کپ کی تیاری کو ذہن میں رکھتے ہوئے کھلاڑیوں کے مظاہروں پر اپنی توجہ مرکوز کرچکے ہیں جیسا کہ 14 فبروری کو کرسٹ چرچ اور مبلورن میں ورلڈ کپ کا آغاز ہوگا۔ ونڈے سیریز میں ہندوستان اور پاکستانی ٹیمیں اپنی حریف اور میزبان ٹیموں انگلینڈ اور سری لنکا کے خلاف حالیہ ٹسٹ سیریز میں ہوئی شکست کا حساب برابر کرنے کیلئے کوشاں ہوں گی کیونکہ ہندوستان کو 5 ٹسٹ مقابلوں کی سیریز میں لارڈس ٹسٹ کی کامیابی اور سبق کے باوجود 1-3 کی ناکامی برداشت کرنی پڑی جبکہ پاکستانی ٹیم کو سری لنکا کے خلاف منعقدہ دونوں مقابلوں میں ناکامی برداشت کرنی پڑی ہے۔ پاکستان اور ہندوستان ٹسٹ سیریز میں ہوئی ناکامی کے بعد میزبان ٹیموں کے خلاف ونڈے سیریز میں کامیابی کے لئے کوشاں ہوں گی۔
علاوہ ازیں ہرارے میں شروع ہونے والی سہ رخی سیریز میں آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے ریلائنس آئی سی سی ونڈے ٹیم کی درجہ بندی میں پہلا مقام حاصل کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ مائیکل کلارک کی زیرقیادت آسٹریلیائی ٹیم پہلے مقام پر فائز ہے جبکہ جنوبی افریقی ٹیم 3 نشانات کے فرق سے ہندوستان کے بعد تیسرے مقام پر موجود ہے۔ دریں اثناء ٹیموں کے علاوہ ونڈے میں کھلاڑی کے درمیان بھی درجہ بندی کا نشیب و فراز دیکھنے میں آئے گا کیونکہ جنوبی افریقی ٹیم کے کپتان ہاشم آملہ نے اے بی ڈی ولیرس سے پہلا مقام حاصل کرلیا ہے جو دراصل زمبابوے کے خلاف ناقابل تسخیر 122 رنز اور 15 رنز کے مظاہروں کا ثمرآور نتیجہ ہے لیکن ڈی ولیرس سے وہ صرف ایک نشان کے فرق سے پہلے مقام پر موجود ہیں۔ ناقص فام کا شکار ویراٹ کوہلی ایک نشانہ کے فرق کے ذریعہ تیسرے مقام پر موجود ہیں۔ ابتدائی تین مقامات پر موجود ہاشم آملہ ، اے بی ڈی ولیرس اور ویراٹ کوہلی میں صرف تین نشانات کا فرق ہی ہے۔