ٹھاکرے کا احترام اس وقت کہاں تھا جب اتحاد توڑا گیا تھا : شیوسینا

ممبئی ۔ 7 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) شیوسینا نے وزیراعظم نریندر مودی پر تازہ ترین تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی جی، دہلی میں اپنا کام کاج چھوڑ کر مہاراشٹرا میں ریالیاں منعقد کررہے ہیں جبکہ شیوسینا یہ جاننا چاہتی ہیکہ وزیراعظم کے جلیل القدر عہدہ پر فائز ہونے کے بعد انہوں نے (مودی) مہاراشٹرا کی ترقی کیلئے کیا کیا؟ شیوسینا کے مطابق وزیراعظم کے بار بار دورہ کی وجہ سے ریاست مہاراشٹرا کے خزانہ کوبہت زیادہ مصارف برداشت کرنے پڑ رہے ہیں۔ شیوسینا نے اپنے ترجمان اخبار سامنا کے اداریئے میں تحریر کرتے ہوئے کہا کہ مودی جی دہلی میں اپنا کام کاج چھوڑ کر مہاراشٹرا میں ریالیاں منعقد کررہے ہیں

کیونکہ وہ بی جے پی کے اسٹار لیڈر ہیں اور مہم سازی کیلئے بی جے پی کے پاس کوئی نامور اور بلند قامت لیڈر نہیں ہے۔ بی جے پی کے پاس مہاراشٹرا میں کوئی مقبول و معروف لیڈر نہیں ہے۔ اگر مودی خود کو بی جے پی کا سوپراسٹار سمجھتے ہیں تو انہیں دہلی میں رہتے ہوئے عوام سے بی جے پی کو ووٹ دینے کی اپیل کرنی چاہئے تھی۔

اداریئے میں مزید کہا گیا کہ مودی جی یہ کہتے ہیں کہ وہ بالا صاحب ٹھاکرے کا بیحد احترام کرتے ہیں تو ہم صرف یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ بالاصاحب کا احترام اس وقت کہاں تھا جب بی جے پی نے شیوسینا کے ساتھ صرف نشستوں کی تقسیم معاملہ میں اتحاد برخاست کردیا تھا؟! انہوں نے کہا کہ جس وقت کچھ شرپسندوں نے امرناتھ یاترا میں رکاوٹیں پیدا کرنے کی دھمکیاں دی تھیں تو اس وقت آنجہانی بالاصاحب نے ممبئی میں بیٹھے بیٹھے شرپسندوں نے امرناتھ یاترا میں رکاوٹیں پیدا کرنے کا ارادہ ترک کردیا تھا۔ ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے نے کہا کہ وزیراعظم بننے کے باوجود بھی نریندر مودی ہمیشہ گجرات، گجرات کی رٹ لگائے رہتے ہیں۔ دوسری طرف ایک وزیراعظم کو یہ بات زیب نہیں دیتی کہ وہ گاؤں گاؤں جاکر بی جے پی کو ووٹ دینے کی اپیل کریں انہیں اپنے عہدہ کا وقار برقرار رکھنا چاہئے۔