ٹوکیو میں اسکینڈلس کے بعد نئے گورنر کا انتخاب

ٹوکیو۔31جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) ٹوکیو کے ساکن افراد نے آج نئے گورنر کے انتخاب کیلئے ووٹ دیئے تاکہ وہ مسائل میں مبتلا 2020ء کے اولمپکس کی تیاری کی مہم شروع کریں ۔ قبل ازیں مالی اسکینڈلس سابق دو قائدین کو وسیع شہر کے گورنر کے عہدہ سے سبکدوش ہونے پر مجبور کرچکے ہیں ۔ جاپان کے دارالحکومت کی مصائب میں مبتلا موسم گرما کے اولمپکس کی تیاریاں خاص طور پر بڑھتی ہوئی لاگت ‘ کامیاب ہونے والے امیدوار کیلئے سب سے بڑا چیلنج ہوگا ۔ 2013ء میں اولمپکس کی میزبانی کا ہر ایک پر جرم سوار تھا جس کی وجہ سے اسکینڈلوں کے نتیجہ میں عوام میں مایوسی پیدا ہوئی ۔ ٹوکیو کے گورنر کے عہدہ کیلئے 21امیدوار انتخابی میدان میں تھے جب کہ شہر کی جملہ آبادی ایک کروڑ 36لاکھ ہیں اور معیشت انڈونیشیاء کی معیشت کے مساوی ہے ۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ سابق وزیر دفاع ‘ سابق گورنر اور نامور ٹی وی صحافی کے درمیان سخت مقابلہ ہے ۔ تین بجے دن تک 27فیصد سے زیادہ ووٹ استعمال کئے جاچکے تھے ۔ جب کہ سابق انتخابات کے دوران اس وقت تک صرف 20فیصد رائے دہی ہوئی تھی ۔ رائے شماری رائے دہی کے اختتام کے فوری بعد 8بجے شب سے شروع ہوجائے گی ۔ منتخب ہونے والے گورنر کے پیشرو مسلسل گیمس کی میزبانی کی تائید میں تھے ۔ انہوں نے 2013ء کے اوآخر میں استعفیٰ دے دیا تھا جب کہ وہ ایک شخص کی مالی اسکینڈل کا شکار ہوگئے تھے ۔ انہیں گورنر بن کے صرف ایک سال ہوا تھا ۔ 64سالہ سابق ٹی وی اینکر خاتون روانی سے انگریزی اور عربی بول سکتی ہیں وہ قاہرہ میں طالبہ رہ چکی ہیں اور وزیر ماحولیات بھی تھیں ۔