15 سال قبل فروخت کی گئی زمین کیلئے دوبارہ زائد رقم کا تقاضہ، حملہ میں نوجوان شدید زخمی
حیدرآباد ۔ /25 اپریل (سیاست نیوز) کلثوم پورہ ٹولی مسجد کے قریب آج شام اس وقت کشیدگی پیدا ہوگئی جب مقامی جماعت سے وابستہ ایک شخص نے رقم کے مطالبہ کی تکمیل نہ ہونے پر مقامی تاجر پر قاتلانہ حملہ کردیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ آج دوپہر 3.30 بجے دستگیر پاشاہ ، آصف الدین اور سہیل نے کاروان کے ساکن عامر علی خاں پر لاٹھیوں سے حملہ کرکے اسے شدید زخمی کردیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ اس نوجوان کی حالت تشویشناک ہے اور اسے ایک خانگی دواخانہ میں شریک کیاگیا ہے ۔ تفصیلات کے بموجب 28 سالہ شاہنواز علی خاں نے کلثوم پورہ پولیس میں درج کی گئی شکایت میں بتایا کہ ان کے دو بھائی شیراز علی خان اور عامر علی خان فیبریکیشن کا کام کرتے ہیں اور ان کی دوکان ٹولی مسجد سے متصل مقام پر موجود ہے ۔ شکایت میں بتایا گیا ہے کہ دستگیر پاشاہ سے مذکورہ تاجرین نے 15 سال قبل 50 ہزار روپئے میں جگہ خریدی تھی اور وہاں پر کاروبار شروع کیا تھا ۔ گزشتہ چند دنوں سے دستگیر پاشاہ مبینہ طور پر ان سے دو لاکھ روپئے کا مطالبہ کررہا ہے اور اس کی عدم ادائیگی پر وہاں سے تخلیہ کرادینے کی دھمکی دی تھی ۔ /24 اپریل کو بھی دستگیر پاشاہ نے عامر کو ٹولی مسجد کے قریب زدوکوب کیا تھا لیکن اس مسئلہ کی یکسوئی کی غرض سے کوئی شکایت درج نہیں کروائی گئی تھی ۔ لیکن آج دوبارہ دستگیر پاشاہ ، آصف الدین اور سہیل جو آپس میں رشتہ دار بتائے جاتے ہیں نے عامر علی خاں کے سر پر لاٹھیوں سے اس وقت حملہ کردیا جب وہ اپنے کام میں مصروف تھا ۔ اس حملہ میں عامر شدید زخمی ہوگیا اور اس کے سر پر گہرا زخم آگیا جس کے نتیجہ میں اسے دواخانہ عثمانیہ منتقل کیا گیا جہاں پر ڈاکٹروں نے اس کے سرپر ٹانکے دیئے ۔ حالت کو بگڑتا دیکھ کر عامر کو کاچی گوڑہ میں واقع ایک مقامی دواخانہ منتقل کیا گیا جہاں پر اس کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ۔ انسپکٹر کلثوم پورہ مسٹر آر ایم رام موہن راؤ نے بتایا کہ اس حملہ میں ملوث تین ملزمین کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے اور فی الفور کارروائی میں آصف الدین اور سہیل کو گرفتار کرلیا گیا ۔ زخمی نوجوان کے رشتہ داروں نے یہ الزام عائد کیا کہ دستگیر پاشاہ ٹولی مسجد سے متصل تاجرین و کاروباریوں کو جبراً وصولی کیلئے تنگ کررہا ہے اور رقم ادا نہ کرنے پر سنگین نتائج کا انتباہ بھی دے رہا ہے ۔ سیاسی پشت پناہی اور مقامی جماعت سے وابستہ ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے وہ عوام کو خوفزدہ کررہا ہے اور پولیس کی گرفت سے باہر ہے ۔